سری نگر میں تمام عبادت گاہیں بند رہیں گی: ضلع مجسٹریٹ

ایک سرکاری ترجمان کے مطابق تمام بڑی مساجد و گرودواروں کی انتظامیہ کمیٹیاں ضلع انتظامیہ کے اس فیصلے کے ساتھ متفق ہیں اور ضروری تعاون فراہم کر رہی ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے ضلع انتظامیہ سری نگر نے ضلع میں مساجد و گرودواروں سمیت تمام عبادت گاہوں کو بند رکھنے کا حکمنامہ جاری کردیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے اس سلسلے میں اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'انتظامیہ کمیٹیوں کے بھر پور تعاون سے سری نگر میں تمام عبادت گاہوں کو بند کیا جارہا ہے، مقدس زیارت گاہیں حضرت بل اور نقش بند صاحب نشان راہ بن گئے، گھروں میں ہی بیٹھے رہیں'۔

ایک سرکاری ترجمان کے مطابق تمام بڑی مساجد و گرودواروں کی انتظامیہ کمیٹیاں ضلع انتظامیہ کے اس فیصلے کے ساتھ متفق ہیں اور ضروری تعاون فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ افسران ضلع کے گوشہ وکنار میں جاکر مساجد، گرودواروں، مندروں اور گرجا گھروں کو بند کرنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔


موصوف ضلع مجسٹریٹ نے عبادت گاہوں کی انتظامیہ کمیٹیوں اور لوگوں سے ضلع انتظامیہ کے اس فیصلے کو عمل میں لانے کے لئے تعاون فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ مشکل ضرور ہے لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر ناگزیر بھی ہے۔

پائین شہر کے نوہٹہ علاقے میں واقع 625 برس قدیم تاریخی جامع مسجد کا انتظام و انصرام چلانے والی انجمن اوقاف نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات کے پیش نظر فی الحال جامع مسجد میں تمام اجتماعی نمازیں موقوف کرنے کا اعلان کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کر رکھی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں قیام کرکے وہیں پر نمازوں کا اہتمام کریں۔


انجمن اوقاف جس کی سربراہی گھر میں مسلسل نظر بند میرواعظ مولوی عمر فاروق کررہے ہیں، نے 24 مارچ کو جاری ایک بیان میں لوگوں سے درخواست کی تھی کہ وہ موجودہ غیر معمولی، بحرانی اور سنگین حالات میں احتیاطی اقدامات پر مکمل عمل کریں اور اللہ تعالیٰ کی ذات بابرکات پر بھر پور توکل اور بھروسہ کرکے پوری انسانیت کی حفاظت اور سلامتی کے لئے بارگاہ خداوندی میں گھر پر توبہ و استغفار اور دعاؤں کا اہتمام جاری رکھیں۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سے قبل بھی بعض مذہبی جماعتوں نے مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر عبادت گاہوں میں اجتماعات منعقد نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */