آگرہ: مندر ہٹائے جانے کے خلاف مسلمان بھی سراپا احتجاج، ’ضرورت پڑنے پر بلڈوزر کے آگے بھی لیٹ جائیں گے‘

اتر پردیش کے آگرہ میں راجہ کی منڈی ریلوے اسٹیشن پر واقع دیوی مندر کو ہٹانے کے خلاف احتجاج کر رہی ہندو تنظیموں کے حق میں مسلم کمیونٹی کے لوگ بھی کھڑے ہو گئے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

آگرہ: اتر پردیش کے آگرہ میں راجہ کی منڈی ریلوے اسٹیشن پر واقع دیوی مندر کو ہٹانے کے خلاف احتجاج کر رہی ہندو تنظیموں کے حق میں مسلم کمیونٹی کے لوگ بھی کھڑے ہو گئے ہیں۔ غور طلب ہے کہ اس اسٹیشن کی توسیع میں درپیش مشکلات کے پیش نظر ڈویژنل ریلوے منیجر نے مندر کو منتقل کرنے کا نوٹس دیا ہے۔ اس کے علاوہ آگرہ چھاونی ریلوے اسٹیشن پر بھی ایک مزارکوہٹانے کا نوٹس دیا گیا ہے۔

مندر کوریلوے اسٹیشن سے بھی قدیم بتاکر اسے ہٹانے کے فیصلے کی مخالفت کی جارہی ہے۔ بجرنگ دل کے صوبائی شریک کنوینر دگ وجے ناتھ تیواری نے انتباہی لہجے میں کہا کہ ریلوے اسٹیشن پر واقع قدیم چامنڈا مندر جبراً شفٹ کرنا منظور نہیں ہے اور مندر ہٹانے کے فیصلے پر ریلوے انتظامیہ کو نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

جمعہ کی صبح بی جے پی لیڈر شبانہ کھنڈیلوال کی قیادت میں مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگ بھی مندر کی حمایت میں پہنچ گئے۔ انہوں نے چامنڈا دیوی مندر کے پجاری کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مندر پر بلڈوزر نہیں چلنے دیں گے اور ضرورت پڑنے پر بلڈوزر کے آگے لیٹ کر مندر کی حفاظت کریں گے۔

گزشتہ 10 اپریل کو آگرہ ریلوے ڈویژن نے ایک نوٹس جاری کیا تھا کہ ریلوے اسٹیشن راجہ کی منڈی کے پلیٹ فارم نمبر ایک سے مندر کو ہٹا لیا جائے، ورنہ ریلوے قدیم چامنڈا مندر کو ہٹانے کا کام کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مندر کی وجہ سے پلیٹ فارم پر بہت کم جگہ رہ گئی ہے اور ٹرینوں کے آپریشن میں دشواری ہو رہی ہے۔ آگرہ ریلوے ڈویژن کے منیجر آنند سوروپ نے 25 اپریل کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مندر نہ ہٹایا گیا تو راجہ منڈی ریلوے اسٹیشن کا بند ہونا یقینی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔