راجیہ سبھا انتخابات کے بعد اشوک گہلوت مزید مضبوط بن کر ابھرے

اشوک گہلوت نے کہا کہ پورے ملک کو پیغام دیا گیا ہے کہ راجستھان میں کانگریس متحد ہے اور ہم نے آنے والے اسمبلی انتخابات کی تیاری شروع کر دی ہے اور یہ جیت ملک اور ریاست کے عوام کو پیغام دے رہی ہے۔

اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت بحیثیت وزیر اعلیٰ اپنے تیسری معیاد میں سیاسی بحران کا سامنا کرنے کے باوجود اپنے تقریباً چار سالہ دور حکومت میں ہوئے کئی انتخابات اور حالیہ راجیہ سبھا انتخابات میں کانگریس کو مستحکم کرنے کے بعد مضبوط ہو کر ابھرے ہیں۔

سیاسی گلیاروں میں جادوگر کے نام سے مشہور اشوک گہلوت کے سامنے 10 جون کو راجیہ سبھا کی چار سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت سے آزاد امیدوار سبھاش چندرا انتخابی میدان میں اترنے سے کانگریس کے تینوں امیدواروں کو جیتنے کے لئے چیلنج پیدا ہوگیا تھا، لیکن اشوک گہلوت نے کانگریس اور اس کے حمایت یافتہ ایم ایل اے کو متحد رکھا اور تینوں سیٹوں پر کانگریس امیدواروں کو جیتا کر کانگریس نے غلبہ حاصل کیا، جس سے ان کے وقار میں اضافہ ہوا۔ تاہم، اس انتخاب میں انہیں اپنے ایم ایل اے اورر حامی ایم ایل اے کو ادے پور میں ایک جگہ اکٹھا کرنا پڑا۔


اس الیکشن میں کانگریس کے تین تجربہ کار لیڈروں کے انتخاب سے کانگریس ہائی کمان اور دیگر سینئر لیڈروں میں اشوک گہلوت کے وقار میں اضافہ ہوا ہے، وہیں راجستھان میں کانگریس کا اتحاد ثابت ہوا ہے اور اشوک گہلوت کانگریس میں مضبوط ہو گئے ہیں۔ اس سے پہلے 13 سے 15 مئی تک انہوں نے ادے پور میں کانگریس کے نو سنکلپ شیویر کا کامیاب انعقاد کرکے اپنی نئی پہچان بنائی تھی۔

اس الیکشن میں کانگریس کے تینوں سینئر لیڈروں کے انتخاب سے کانگریس اعلی کمان اور دیگر سینئر لیڈروں کے درمیان اشوک گہلوت کے وقار میں اضافہ ہوا ہے وہیں کانگریس کے سامنے ایم ایل اے سے بی جے پی کی اپیل اور آزاد امیدوار چندرا کے کانگریس کے کراس ووٹ اور دیگر ایم ایل اے کی حمایت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔ جیت کے بعد اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس نے ان کی کانگریس حکومت کی گڈ گورننس اور یکجہتی کی وجہ سے ریاست میں جیت حاصل کی۔


انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس اور اس کے حمایتی ایم ایل اے نے ایک نئی روایت قائم کی ہے جس میں انہوں نے بی جے پی کی منی پاور اور پٹھوں کی طاقت کو شکست دی ہے، جب کہ بی جے پی کی طرف سے ہارس ٹریڈنگ کی کوششوں کو منہ توڑ جواب دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ریاست کے لوگوں کا اعتماد مضبوط ہوا ہے اور پورے ملک میں ریاست کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کو پیغام دیا گیا ہے کہ راجستھان میں کانگریس متحد ہے اور ہم نے آنے والے اسمبلی انتخابات کی تیاری شروع کر دی ہے اور یہ جیت ملک اور ریاست کے عوام کو پیغام دے رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔