راہل گاندھی کی ’ناشتہ پارٹی‘ کے بعد کانگریس نے کہا ’یہ آنے والے 2024 کی تصویر ہے‘

کانگریس ترجمان ابھشیک منو سنگھوی نے ایک پریس کانفرنس کر ان سبھی اپوزیشن پارٹی لیڈران کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے راہل گاندھی کی ناشتے کی دعوت قبول کی اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان اتحاد کا مظاہرہ کیا۔

راہل گاندھی / ٹوئٹر
راہل گاندھی / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی دعوت پر آج صبح 9.30 بجے 17 اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کانسٹی ٹیوشن کلب پہنچے اور چائے و ناشتہ کی دعوت میں شرکت کی۔ اس سلسلے میں کانگریس ترجمان ابھشیک منو سنگھوی نے ایک پریس کانفرنس کر ان سبھی اپوزیشن پارٹی لیڈران کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے راہل گاندھی کی دعوت قبول کی اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان اتحاد کا مظاہرہ کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران کانگریس ترجمان نے کہا کہ ’’سبھی پارٹیاں مانتی ہیں کہ ملک پارٹی سے بڑا ہے اور ملک سے بڑے ہیں ملک کے لوگ۔ آج عوام کے مفاد میں ہر طرح کے فاصلوں اور نااتفاقیوں کو دور کرتے ہوئے سبھی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران ایک ساتھ جمع ہوئے اور خیر سگالی کا پیغام دیا، یہ خوش آئندہ ہے۔ جو لوگ پھوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں اور لوگوں کو ورغلاتے ہیں، ان کے لیے بھی یہ ایک واضح پیغام ہے۔‘‘ ابھشیک منو سنگھوی نے مزید کہا کہ ’’پیگاسس ہو، مہنگائی کی مار ہو، تیل کی قیمت ہو، گیس-ڈیزل-پٹرول کی قیمت ہو، خوردنی اشیاء کی مہنگائی ہو یا کسانوں کا مسئلہ، ہم ساتھ رہیں گے، متحد رہیں گے، ہم سب ایک ساتھ ہیں اور پھوٹ پیدا کرنے والوں و ڈرانے والوں سے نہ ڈریں گے، نہ ہٹیں گے، کیونکہ یہ شروعات ہے، آنے والے 2024 کی تصویر ہے۔‘‘


کانگریس ترجمان ابھشیک منو سنگھوی نے پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ اپوزیشن اتحاد کا ایک غیر معمولی مظاہرہ تھا جس میں ملک کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی کی نمائندگی کرنے والی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک مشکلات کا شکار ہے اور مہنگائی نے ہر ایک کے گھر کا بجٹ خراب کر دیا ہے اور اس تعلق سے عوام میں زبردست غصہ پایا جاتا ہے۔ اس حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے کروڑوں لوگ خط افلاس سے نیچے چلے گئے ہیں۔‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے منو سنگھوی نے کہا کہ ’’ڈھائی ماہ کے دوران ڈھائی کروڑ سے زائد لوگوں کے روزگار کے مواقع ضائع ہو چکے ہیں۔ لوگ اس حکومت سے بہت پریشان ہیں۔ مہنگائی مسلسل آسمان کو چھو رہی ہے جس کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اپوزیشن کے رہنماؤں نے عام لوگوں کی آواز بنتے ہوئے آج سائیکل سے پارلیمنٹ پہنچنے کا پروگرام بنایا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ابھی لوگوں کے پاس سائیکل چلانے کا موقع ہے ، لیکن یہ حکومت جس پالیسی پر چل رہی ہے اس کے پیش نظر آنے والے وقتوں میں یہ سائیکل بھی عام لوگوں کی پہنچ سے بہت دور ہو سکتی ہے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے اپوزیشن لیڈروں کو آج صبح چائے اور ناشتے کے لیے بلایا تھا اور اس بات پر انہوں نے خوشی کا اظہارکیا کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف متحد ہورہے ہیں۔ گزشتہ پانچ دنوں میں اپوزیشن کے رہنماؤں کے ساتھ یہ ان کی دوسری ملاقات ہے۔ اس سے قبل انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس منعقد کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اتحاد سے ہی حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔