پی این بی لٹیرے نیرو مودی کی وجہ سے ٹوٹ گئی کناڈا باشندہ کی منگنی

پی این بی سے 13 ہزار کروڑ روپے کی دھوکہ بازی کرنے والے نیرو مودی کے تعلق سےایک اخبار نے بتایا ہے کہ انھوں نے کناڈا کے پال الفانسو کو تقریباً 1.47 کروڑ روپے میں نقلی ہیرے کی دو انگوٹھیاں فروخت کی تھیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پی این بی کو 13 ہزار کروڑ روپے کا چونا لگانے والے کاروباری نیرو مودی کا شکار بیرون ملک کے لوگ بھی ہو چکے ہیں۔ تازہ معاملہ کناڈا سے جڑا ہوا ہے۔ نیرو مودی نے کناڈا کے 36 سالہ پال الفانسو کو دو لاکھ ڈالر (تقریباً 1.5 کروڑ روپے) کی قیمت کی دو نقلی ہیرے کی انگوٹھیاں فروخت کی تھیں۔

’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘ کے مطابق کناڈیائی نژاد کے شخص پال الفانسو نے نیرو مودی پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے 2 لاکھ ڈالر میں اسے دو نقلی ہیرے کی انگوٹھی دیں تھی۔ پال کا کہنا ہے کہ جب اس کی گرل فرینڈ کو پتہ چلا کہ انگوٹھی میں لگے ہیرے نقلی ہیں تو اس نے منگنی توڑ دی۔ اس شادی کے ٹوٹنے کے بعد پال اب تک ڈپریشن میں ہیں۔ پال ایک پیمنٹ پروسیسنگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیں۔

منگنی ٹوٹنے کے بعد الفانسو نے 13 اگست کو نیرو کو ای میل کر کے لکھا کہ ’’تم نہیں جانتے، تم نے مجھے کتنا درد دے دیا۔ تم نے مجھے اور میری سابقہ منگیتر کو کافی تکلیف دی ہے۔ تم نے میری زندگی کے سب سے خاص موقع کو برباد کر کے رکھ دیا۔‘‘

خبروں کے مطابق کئی سالوں کی بات چیت کے بعد پال الفانسو نے اپریل 2018 میں نیرو کو ای میل کر دو انگوٹھیوں کا آرڈر دیا۔ پہلی انگوٹھی کے لیے الفانسو کا بجٹ 73.95 لاکھ روپے تھا لیکن نیرو نے اسے 3.2 کیرٹ کی انگوٹھی بتا کر بجٹ 88.73 لاکھ بتایا۔ اس کے بعد الفانسو نے 59.15 لاکھ روپے ادا کیے۔ جس کے بعد اس نے دونوں انگوٹھیوں کے ساتھ جون میں اپنی گرل فرینڈ کو پرپوز کیا اور اس سے منگنی کر لی۔ الفانسو کی گرل فرینڈ دونوں انگوٹھیوں کا انشورنس کرانا چاہتی تھی جس کے لیے نیرو مودی سے پال نے ہیروں کے سرٹیفکیٹ مانگے۔ لیکن کئی بار مانگنے کے بعد بھی نیرو مودی نے ہیروں کا سرٹیفکیٹ نہیں دیا۔

جس وقت پال الفانسو کے ساتھ یہ سب ہوا، اس وقت تک پی این بی گھوٹالہ سامنے آ چکا تھا، لیکن الفانسو کو اس بارے میں جانکاری نہیں تھی۔ اس کے بعد پال نے نیرو کی شکایت نیو یارک پولس سے کی۔ ساتھ ہی انھوں نے نیرو مودی کے خلاف کیلیفورنیا کی عدالت میں 4.2 لاکھ ڈالر کا مقدمہ بھی دائر کیا ہے جس کی سماعت آئندہ سال 11 جنوری کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Oct 2018, 8:09 PM