اڈانی گروپ نے ایس بی آئی سے مانگا 14000 کروڑ روپے کا قرض!

رواں سال مارچ ماہ میں اڈانی گروپ نے ایس بی آئی سے نوی ممبئی میں ایک گرین فیلڈ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے پروجیکٹ کے لیے 12770 کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا تھا۔

اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
user

قومی آوازبیورو

گجرات کے مندرا میں ایک نیا پلانٹ بنانے کے لیے گوتم اڈانی گروپ کو 14000 کروڑ روپے قرض کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔ اس کے لیے اڈانی گروپ نے ایس بی آئی یعنی اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے رابطہ قائم کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ کے پروجیکٹ کی مجموعی لاگت تقریباً 19000 کروڑ روپے ہو سکتی ہے، یعنی 5000 کروڑ کا انتظام اڈانی گروپ خود کرے گی اور بقیہ 14000 کروڑ روپے کے لیے ایس بی آئی کے بھروسے ہے۔

اس تعلق سے ’مِنٹ‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 15 سال کے لیے قرض کا خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایس بی آئی قرض کے تقریباً 5000 کروڑ روپے اپنے اکاؤنٹ میں رکھے گا۔ حالانکہ اس معاملے میں متعلقہ رپورٹر کی جانب سے ایس بی آئی اور اڈانی گروپ کی اڈانی انٹرپرائزیز کے ترجمانوں کو بھیجے گئے ای میل کا کوئی جواب نہیں ملا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ اسی سال مارچ ماہ میں اڈانی گروپ نے ایس بی آئی سے نوی ممبئی میں ایک گرین فیلڈ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے پروجیکٹ کے لیے 12770 کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا تھا۔ گروپ کی ایک دیگر معاون کمپنی نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ (این ایم آئی اے ایل) کے ذریعہ یہ قرض لیا گیا تھا۔

بہرحال، رپورٹ کے مطابق مندرا میں کوئلہ سے پالیوینائل کلورائیڈ (پی وی سی) بنانے کے لیے نئی سہولت کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ پلانٹ مندرا میں ایک پیٹروکیمیکل کلسٹر تیار کرنے سے متعلق اڈانی گروپ کے منصوبہ کا حصہ ہونے کی بھی امید ہے۔ اس کی پروڈکشن صلاحیت 2000 کلو ٹن سالانہ ہوگی اور یہ ایملشن پی وی سی، سسپنشن پی وی سی اور کلورین مزین پی وی سی جیسی مصنوعات بنائے گی۔ کمپنی نے 22-2021 کی اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا تھا کہ مندرا میں سلسلہ وار طریقے سے 20 لاکھ میٹرک ٹن پی وی سی کی کل صلاحیت وسعت دی جائے گی۔ 2000 کے ٹی پی اے پروجیکٹ پہلے مرحلہ میں پورا ہو جائے گا اور اس کے 2024 تک شروع ہونے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔