پلوامہ میں دہشت گردوں کے ساتھ مڈبھیڑ جاری، 4 جوان شہید 

پلوامہ میں سلامتی دستوں اور کچھ دہشت گردوں کے بیچ مڈبھیڑ جاری ہے اور اندازہ ہے کہ وہاں پر دو سے تین دہشت گرد موجود ہیں

سوشل میڈیا، فائل تصویر 
سوشل میڈیا، فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ ہفتہ پلوامہ میں دہشت گردوں نے ایک خود کش حملہ میں سی آر پی ایف کے چالیس جوان شہید کر دئے تھے اس کے بعد سے سلامتی دستوں نے اپنی کارروائی تیز کر دی ہے ۔ خبر ہے کہ آج صبح پلوامہ ضلع کے پنگلان علاقہ میں سلامتی دستوں اور دہشت گردوں کے درمیان مڈبھیر جاری ہے جس میں خبر ملنے تک چار جوان شہید ہو گئے ہیں۔ یہاں د و سے تین دہشت گردوں کے چھپے ہونے کا شک ہے ۔ سلامتی دستوں نے آس پاس کے علاقوں کی گھیرا بندی کر دی ہے اور سرچ مہم تیز کر دی ہے ۔

واضح رہے کہ چودہ فروری کو پلوامہ میں ہی سی آر پی ایف کے ایک قافلہ پر خود کش حملہ ہوا تھا اور اس دہشت گردانہ حملے میں چالیس جوان شہید ہو گئے تھے اور متعدد زخمی ہو گئے تھے ۔اس حملہ کے بعد سے فوج اور سلامتی دستے پوری طرح سے حرکت میں ہیں ۔اس حملہ کی ذمہ داری پاکستانی دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے لی ہے ۔ پاکستانی تنظیم کے ذریعہ اس حملہ کی ذمہ داری لینے کے بعد سے ہندوستان نے پاکستان کو عالمی سطح پر الگ تھلگ کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ دو روز قبل ہی پاکستان کو جو واجپئی حکومت نے ’موسٹ فیورڈ نیشن‘ کا درجہ دیا تھا وہ واپس لے لیا ہے اور اب پاکستان سے آنے والی اشیا پر امپورٹ ڈیوٹی دو سو فیصد کر دی گئی ہے ۔

واضح رہے اس کے ساتھ حکومت ہند نے جمو کشمیر کے علیحدگی پسند قائدین کو سیکیورٹی فراہم کی ہوئی تھی وہ بھی واپس لے لی گئی ہے ۔ جن کشمیری رہنماؤں کی سیکیورٹی واپس لی گئی ہے ان میں میر واعظ عمر فاروق، شبیر شاہ، بلال لون، حاشم قریشی، عبدل غنی بٹ اور فضل حق قریشی شامل ہیں ۔ ان کی حفاظت کے لئے ان کی رہائش گاہ پر جو گاڑیاں کھڑی تھیں ان کو ہٹا لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Feb 2019, 9:09 AM