عام آدمی پارٹی نے کیجریوال کو نظربند کرنے کا الزام لگایا، دہلی پولیس کی تردید

سوربھ بھاردواج نے کیجریوال کو گھر میں نظربند کرنے کا الزام لگاتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ پولیس نے وزیر اعلی کی رہائش گاہ کے اطراف رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں اور کسی کو بھی ان سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / تصویر عآپ
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / تصویر عآپ
user

یو این آئی

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے الزام لگایا ہے کہ سنگھو بارڈر پر کسانوں سے مل کر 'بھارت بند' کی مکمل حمایت کرنے کا اعلان کے بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی پولیس نے مرکزی وزارت داخلہ کے حکم پر نظر بند کر دیا ہے۔ ادھر، دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے ان دعووں کو یکسر مسترد کر دیا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے اروند کیجریوال جہاں جانا چاہیں وہاں جانے کے لئے آزاد ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے ترجمان اور ایم ایل اے سوربھ بھاردواج نے منگل کے روز کیجریوال کو گھر میں نظربند کرنے کا الزام لگاتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ پولیس نے وزیر اعلی کی رہائش گاہ کے اطراف رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں اور کسی کو بھی ان سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔ وزیر اعلی سے ملنے کے لیے پہنچنے والے پارٹی کے ایم ایل اے کو پولیس نے زدوکوب کیا اور ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ جبکہ ان کی رہائش گاہ پر دھرنا دینے والے بی جے پی کے لیڈروں کی پولیس خاطر داری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت کو خدشہ ہے کہ اگر کیجریوال کسانوں کے 'بھارت بند' میں شامل ہوگئے تو ان کا جھوٹ بے نقاب ہوجائے گا، اس لیے مرکزی وزارت داخلہ نے دہلی پولس کو کسانوں کا احتجاج جاری رہنے تک وزیر اعلی کو گھر میں نظربند رکھنے کا حکم دے رکھا ہے۔


ترجمان نے کہا کہ جب سے کسانوں کی تحریک دہلی پہنچی ہے، مرکزی حکومت بہت گھبرائی ہوئی ہے۔ مرکزی حکومت کا خیال تھا کہ لاکھوں کسانوں کو دہلی حکومت سے اجازت لے کر دہلی کے اسٹیڈیموں میں قید کردیا جائے گا، لیکن دہلی کے وزیر اعلی نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔ مرکزی حکومت کے دباؤ کے باوجود دہلی میں ان کی حکومت نے کسانوں کے احتجاج کے لیے اسٹیڈیم کے استعمال کی اجازت نہیں دی۔ دہلی حکومت کا ماننا ہے کہ کسان گزشتہ 6 ماہ سے اپنی اپنی ریاستوں میں سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ مرکزی حکومت نے ان کی بات نہیں مانی۔ اسی لئے انہیں آج دہلی آنا پڑا ہے، تاکہ مرکزی حکومت ان کی باتوں کو سنے۔

انہوں نے کہا کہ کیجریوال اپنی پوری کابینہ کے ساتھ کسانوں سے ملنے سنگھو بارڈر پہنچے تھے۔ وزیر اعلی نے کسانوں سے کہا تھا کہ وہ خادم کی حیثیت سے اپنی پوری حکومت کے ساتھ ان کی خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس کمشنر کو کل بتایا گیا تھا کہ دہلی پولیس نے چاروں اطراف سے وزیر اعلی کی رہائش گاہ کا محاصرہ کرلیا ہے۔ اس پر دہلی پولیس کے کمشنر نے ان کے خلاف کوئی اقدام کرنے میں اپنی عاجزی کا اظہار کیا۔


پولیس نے عآپ کے دعوے کو کیا خارج

دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش پر کوئی روک ٹوک نہیں ہے۔ دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر ستیش گولچہ نے کہا ہے کہ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے آنے جانے پر پابندی ہے۔ یہ بالکل بے بنیاد ہے۔

امن قائم رکھنے اور نا خوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے علاقے میں حسب ضرورت سیکورٹی کا انتظام ہے۔ دہلی پولیس محض امن میں خلل پڑنے کے اندیشے کے معاملے میں دخل دے گی، کسی بھی رہنما یا شخص کو روکنے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔ شمالی دہلی کے پولیس ڈپٹی کمشنر اینٹو الفونس نے بھی کیجریوال کو نظر بند کرنے کے اے اے پی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی آمد و رفت یا ان سے کسی کے ملنے پر کوئی روک نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */