70 سالہ بلدیو نے 6 دن کے اندر 21 لوگوں میں پھیلایا انفیکشن، یہ ہے کورونا کی زنجیر

جرمنی سے اٹلی ہوتے ہوئے پنجاب آئے 70 سالہ بلدیو سنگھ کا انتقال گزشتہ 18 مارچ کو ہو گیا جو کورونا وائرس کی زد میں تھے۔ انھوں نے 6 دن میں ہی کورونا کا انفیکشن 21 لوگوں میں پھیلا دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لوگوں سے بار بار گھروں میں رہنے کے لیے اور طبیعت خراب ہونے پر خود کو کوارنٹائن کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے لیکن کئی لوگ اب تک حالات کی نزاکت کو سمجھ نہیں رہے ہیں۔ کورونا وائرس کس طرح ایک سے دوسرے میں تیزی کے ساتھ پھیل سکتا ہے، اس کی مثال پنجاب میں دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں ایک کورونا پازیٹو شخص سے تقریباً دو درجن لوگ متاثر ہو چکے ہیں اور مزید لوگوں میں انفیکشن کی جانچ ہو رہی ہے۔

دراصل 18 مارچ کو پنجاب کے نواں شہر میں کورونا وائرس سے مرنے والے 70 سالہ بلدیو سنگھ کورونا پازیٹو تھے اور انھوں نے 6 دن میں ہی کورونا کا انفیکشن 21 لوگوں میں پھیلا دیا۔ کہا تو یہ بھی جا رہا ہے کہ اس درمیان بلدیو کے رابطے میں 100 سے زیادہ لوگ آئے تھے اور ابھی صرف 21 لوگوں کا ہی ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے۔ لیکن اس زنجیر کا پتہ لگنے کے بعد 15 گاؤں کو سیل کر دیا گیا ہے۔


بتایا جاتا ہے کہ نواں شہر کے پٹھلاوا میں جرمنی سے اٹلی ہوتے ہوئے لوٹے بلدیو سنگھ کی 18 مارچ کو موت ہو گئی تھی۔ لیکن جو بھی ان کے رابطے میں آیا ان میں سے کئی کورونا کی زد میں آ گئے۔ گزشتہ منگل کو ملے 3 نئے معاملوں میں سے 2 بلدیو سنگھ کا پوتا اور دوہتا ہیں۔ ابھی تک ضلع میں ملے سبھی معاملے مہلوک بلدیو سنگھ سے رابطے کا پتہ دیتے ہیں۔ بلدیو سنگھ سے کورونا کی زنجیر کس طرح بنی اس ایک خاکہ میڈیا میں سامنے آیا ہے، یہ خاکہ آپ بھی دیکھیے...

21 مارچ: 3 بیٹے، 2 بیٹیاں، 1 پوتی، 1 ساتھی

22 مارچ: 2 بہوئیں، 2 پوتی، 2 ساتھی، 1 سرپنچ

23 مارچ: 1 پوتا

24 مارچ: 1 دوہتا، 2 پوتے، 1 ساڑھو، 1 سڑہوج، 1 ساڑھو کا بیٹا


یہاں اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ کس طرح اس وائرس کی زنجیر بنتی گئی اور لوگ انفیکشن کا شکار ہوتے گئے۔ 3 دن میں متاثرین کی تعداد 8 گنا، 5 دن میں 16 گنا اور 6 دن میں 21 گنا ہو گئی۔ یہی اس بیماری کا سب سے خطرناک پہلو ہے۔

بلدیو سنگھ سے کورونا کی بنی زنجیر کا پتہ چلنے کے بعد پنجاب میں کافی دہشت کا ماحول ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ 70 سال کے بلدیو سنگھ نے اپنی موت سے کچھ دن پہلے ہی آنند پور صاحب میں ہولا محلہ میں بھی شرکت کی تھی۔ روپ نگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولس سوپن شرما کے مطابق بلدیو سنگھ دو ہفتہ کے جرمنی دورہ سے اٹلی ہوتے ہوئے پنجاب آئے تھے۔ وہ آنند پور صاحب میں 8 سے 10 مارچ تک رکے، پھر بس سے گھر گئے اور 6 دن بعد ان کی موت ہو گئی۔


نیوز18 ہندی نیوز پورٹل پر شائع رپورٹ کے مطابق بلدیو سنگھ اپنے گاؤں پٹھلاوا کے گرودوارہ میں پاٹھی تھے۔ بیرون ملک سے آنے کے بعد بھی انھوں نے وہاں پاٹھ کیا۔ لوگوں میں پرساد کی تقسیم بھی کی۔ ہولا محلہ میں کورونا وائرس کے خطرہ کے باوجود اس بار تقریباً 20 لاکھ لوگ پہنچے۔ جس طرح سے بلدیو سنگھ سے جڑے 21 لوگوں میں کورونا وائرس پھیلا، اس کو دیکھتے ہوئے پنجاب میں یہ انفیکشن بہت زیادہ پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ریاست میں کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ لیکن اس پوری زنجیر کو تلاش کرنا ابھی باقی ہے۔ اس طرح کے کئی معاملے ابھی سامنے آ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔