یوگی جی کا اتر پردیش 'لنچنگ پردیش' میں تبدیل، 3 دنوں میں 4 بے قصور بھیڑ کی پٹائی سے ہلاک

اتر پردیش میں اب بدمعاشوں کو نہ یوگی حکومت کی پولس کا خوف ہے نہ ہی قانون کی فکر۔ ریاست میں تین دنوں میں لنچنگ کے 4 واقعات ہوئے اور یوگی حکومت کی پولس کھڑی تماشہ دیکھتی رہی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

آس محمد کیف

اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت ریاست میں بھلے ہی نظام قانون کے بہتر ہونے کے دعوے کر رہی ہو، لیکن زمینی حقیقت بالکل مختلف ہے۔ ریاست میں گزشتہ کئی دنوں سے لگاتار ہو رہی موب لنچنگ کے واقعات سے ایسا معلوم پڑتا ہے کہ بدمعاشوں کو نہ پولس کا خوف ہے اور نہ ہی قانون کی فکر۔

اتر پردیش کے چار الگ الگ مقامات پر تین دنوں میں موب لنچنگ کی چار وارداتیں ہوئی ہیں۔ یہ واردات بریلی، کشی نگر، نوئیڈا اور مین پوری سے تعلق رکھتی ہیں۔ پہلی واردات 4 ستمبر کو راجدھانی لکھنؤ سے 250 کلو میٹر کی دوری پر بریلی کے آنولا قصبہ میں ہوئی جہاں لوہے کے تار کی مبینہ چوری کے الزام میں 34 سالہ شخص کو پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ الزام ہے کہ باسط نامی نوجوان کو درخت سے باندھ کر پیٹا گیا اور کچھ دیر بعد اس کی موت ہو گئی۔


دوسری واردات گزشتہ اتوار 6 ستمبر کو نوئیڈا کے بادل پور تھانہ حلقہ میں ہوئی۔ یہاں آفتاب عالم نامی شخص کو پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا۔ الزام ہے کہ پیٹنے والوں نے آفتاب عالم سے 'جے شری رام' کا نعرہ لگانے کو کہا۔ مہلوک کے بیٹے محمد صابر کے پاس ایک آڈیو ریکارڈنگ بھی ہے جس میں کچھ لوگ آفتاب عالم سے 'جے شری رام' کے نعرے لگانے کے لیے کہہ رہے ہیں۔

تیسری واردات 7 ستمبر کو کشی نگر کے تریا سجان تھانہ واقع رام نگر بنگرا گاؤں میں ہوئی جہاں ایک ٹیچر کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد قاتل نے خودسپردگی کر دی، لیکن بھیڑ نے ملزم کو پولس سے چھین لیا اور اسے بھی پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا۔ اس دوران یوگی حکومت کی مجبور پولس کھڑی تماشہ دیکھتی رہی۔ اس تعلق سے فی الحال ڈی آئی جی راجیش مودک نے تھانہ انچارج ہریندر مشر کو معطل کر دیا ہے۔


چوتھی واردات بھی 7 ستمبر کی ہی ہے۔ واقعہ مین پوری کے کھراگ جیت نگر میں پیش آیا جہاں جھوٹی خبر پر یقین کرتے ہوئے کچھ لوگوں نے دلت سرویش دیواکر کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ واردات کو انجام دینے والے بجرنگ دل سے تعلق رکھتے ہیں۔ دراصل سرویش کے بارے میں ایک افواہ پھیلائی گئی تھی کہ اس نے اپنی بیٹی کو فروخت کر دیا ہے۔ حالانکہ یہ خبر جھوٹ پر مبنی تھی اور خود اس کی بیٹی نے ایسی باتوں کی تردید کی۔

کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو نے اس طرح کے بڑھتے واقعات کے تعلق سے کہا کہ پولس تو عوام کی آواز اٹھانے والے مفاد عامہ کی بات کہنے والے لیڈروں کے خلاف کارروائی کرنے میں مصروف ہے۔ انھیں یہ سب نہیں نظر آ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نظامِ قانون اپنے سب سے خراب دور میں ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کشی نگر اور مین پوری کے واقعہ کے تعلق سے کہا کہ یو پی میں نظام قانون نام کی کوئی چیز نہیں بچی ہے۔ پولس صرف 'عزت مآبوں' کی خدمت میں لگی ہوئی ہے۔ عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بھی اس طرح کے واقعات کی سخت مذمت کی اور کہا کہ یو پی میں نظام قانون وینٹی لیٹر پر ہے۔

(بشکریہ https://www.navjivanindia.com)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔