ممبئی سمیت مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے 48 متاثرین، ضروری اشیاء کی قیمتیں آسمان پر

مہاراشٹر حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ اگرعوام نے احتیاط نہیں کی تو ٹرینوں کو مکمل طور پر بند کیا جاسکتا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی سمیت مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے 48 معاملات سامنے آئے ہیں اور ریاست میں صحت عامہ کے سلسلہ میں ایک بحرانی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ جبکہ اہم شہرناگپور اور ناسک میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ اگرعوام نے احتیاط نہیں کی تو ٹرینوں کو مکمل طور پر بند کیا جاسکتا ہے۔ گزشتہ روز ادھو ٹھاکرے نے کہا تھا کہ سرکاری دفاتر میں کم سے کم حاضری پر کام کیا جا رہا ہے اور نجی دفاتر کو ہدایت کی گئی ہے کہ دفاترمیں نصف حاضری پر کام کرایا جائے۔ ممبئی ہوٹل ایسوسی ایشن نے بھی پونے ماڈل پر کام کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہوٹل اور ریسٹورنٹ کو31 مارچ تک بند کردیا جائے۔


واضح رہے کہ ریاستی الیکشن کمیشن نے تمام انتخابات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور19 اضلاع میں 1570 گرام پنچایتوں کے الیکشن بھی ملتوی کر دئیے گئے ہیں جبکہ اورنگ آباد اور نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے الیکشن بھی آئندہ تاریخ تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے آج یہاں کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے معاملات کی جانچ کے لیے مزید سات لیبارٹریز تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ فی الحال ممبئی، ناگپور اور پونے میں تین لیبورٹریز میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے نمونے کی جانچ کی جارہی ہے۔ ان میں کے ایم ایم جے جے اسپتال اور ہافکن انسٹی ٹیوٹ میں جانچ کی سہولت آئندہ دستیاب ہوگی۔


ممبئی میں اسکولوں اور کالجوں کے بعد گنجان آبادی میں واقع بازار اور تنگ گلیوں کی مارکیٹ بند کردی گئی ہیں۔ اہم شاہراہوں پر موٹر گاڑیوں کی آمدورفت میں کمی واقع ہو ئی ہے اور دکانیں بھی بند ہیں۔ بازار بند کرنے کے اعلان کیے جانے کے بعد لوگوں نے بازار پہنچ کر روزمرہ کی اشیاء خریدنا شروع کردیا اور کل رات بازاروں میں اور خصوصی طور پر مسلم اکثریتی علاقوں میں عید کی چاند رات کا سماں تھا۔ اس سے قبل پولیس نے تفریحی علاقوں جوہو، گرگام چوپاٹی اور دیگر ساحلی علاقے اور رانی باغ کو بند کردیا ہے۔پہلے ہی مالز اور سنیما گھر بند کرائے جاچکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔