آئی پی ایل میچ نمبر 29: حیدرآباد کی 20 رنوں سے شکست، چنئی نے چکھا جیت کا مزہ

چنئی کے کپتان دھونی لگاتار مل رہی شکست سے تنقید کا سامنا کر رہے تھے لیکن آج حیدر آباد پر ملی 20 رنوں سے فتح نے پوائنٹس ٹیبل میں انھیں ساتویں مقام سے چھٹے مقام پر پہنچا دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

آئی پی ایل سیزن 13 کے 29ویں مقابلے میں آج چنئی سپر کنگز اور سنرائزرس حیدر آباد کے درمیان آج دلچسپ مقابلے میں چنئی کو 20 رنوں سے فتح حاصل ہوئی اور اس جیت کی دھونی بریگیڈ کو بہت ضرورت تھی کیونکہ 7 میچوں میں اسے محض 2 میں فتح حاصل ہوئی تھی اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں ساتویں مقام پر تھی۔ آج کی فتح کے ساتھ چنئی سپر کنگز ٹیبل میں چھٹے مقام پر آ گئی ہے۔

چنئی نے حیدر آباد کے سامنے جیت کے لیے 168 رنوں کا ہدف رکھا تھا جس کو حاصل کرنے کے لیے زور تو بلے بازوں نے خوب لگایا، لیکن آخر میں کچھ وکٹ جلدی جلدی گرنے سے دباؤ بڑھ گیا اور رنوں کی رفتار تیز نہیں ہو سکی۔ حالانکہ سلامی بلے باز ڈیوڈ وارنر محض 9 رن بنا کر اور منیش پانڈے محض 4 رن بنا کر جلدی جلدی آؤٹ ہو گئے تھے، لیکن دوسرے سلامی بلے باز جانی بیرسٹو اور کین ولیمسن میچ کو دھیرے دھیرے آگے بڑھانا شروع کیا۔ بیرسٹو 23 رن بنا کر جڈیجہ کا شکار ہوئے اور اس وقت حیدر آباد کا اسکور 9.5 اوور میں 3 وکٹ کے نقصان پر 59 رن تھا۔


یہاں سے ایک طرف کین ولیمسن جم کر کھیلتے ہوئے کچھ بہترین شاٹ لگائے، اور دوسری طرف چھوٹی چھوٹی اننگ کھیل کر بلے باز آؤٹ ہوتے رہے۔ پریم گرگ 16 رن اور وجے شنکر 12 رن بنا کر ایسے وقت میں آؤٹ ہوئے جب رنوں کی رفتار تیز کرنے کی بہت ضرورت تھی۔ کین ولیمسن بھی رنوں کی رفتار بڑھانے کی کوشش میں ہی 39 گیندوں پر شاندار 57 رن بنا کر باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس وقت حیدر آباد کا اسکور 17.2 اوور میں 6 وکٹ کے نقصان پر 126 رن تھا۔ یہاں پر راشد خان نے دو لگاتار گیندوں پر چھکا اور چوکا لگا دیا جس سے حیدر آباد کو جیت کی امید نظر آنے لگی۔ لیکن بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ 14 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ شہباز ندیم بھی آخری اوور میں 5 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ مقررہ 20 اوور میں ٹیم 8 وکٹ کے نقصان پر محض 147 رن بنا سکی اور 20 رنوں سے شکست ہاتھ لگی۔

اس سے قبل چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن تیسرے اوور کی پہلی گیند پر ہی سلامی بلے باز فاف ڈوپلیسی بغیر کوئی رن بنائے سندیپ شرما کا شکار ہو گئے۔ اس کے بعد ٹورنامنٹ میں پہلی بار سلامی بلے بازی کا موقع حاصل ہونے پر سیم کرن نے کچھ بہترین شاٹ لگائے۔ شین واٹسن تیسرے نمبر پر بلے بازی کرنے اترے اور انھوں نے کرن کے ساتھ بہترین شراکت داری کی۔ سیم کرن پانچویں اوور کی چوتھی گیند پر جب آؤٹ ہوئے تو ان کا انفرادی اسکور 31 رن (21 گیندوں پر 2 چھکّوں اور 3 چوکوں کی مدد سے) تھا اور ٹیم کا اسکور 2 وکٹ کے نقصان پر 35 رن تھا۔


شین واٹسن کا ساتھ دینے میدان میں آئے امباتی رائیڈو نے اس کے بعد بہترین بلے بازی کی۔ دونوں کے درمیان 81 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ امباتی رائیڈو 34 گیندوں پر 2 چھکّے اور 3 چوکے کی مدد سے شاندار 41 رن بنائے اور خلیل احمد کی گیند پر وارنر کو کیچ دے بیٹھے۔ 6 گیند بعد ہی واٹسن بھی 38 گیندوں پر 42 رن (3 چھکّے، 1 چوکا) بنا کر نٹراجن کو وکٹ دے بیٹھے۔ اس وقت چنئی کا اسکور 16.2 اوور میں 4 وکٹ کے نقصان پر 120 رن ہو چکا تھا۔

یہاں سے کپتان ایم ایس دھونی اور رویندر جڈیجہ کی طوفانی پاری کا آغاز ہوا۔ آخر کے اوور میں دونوں نے بہت لمبی اننگ تو نہیں کھیلی، لیکن رنوں کی رفتار کافی تیز کر دی۔ مہندر سنگھ دھونی 13 گیندوں پر 1 چھکا اور 2 چوکے کی مدد سے 21 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اگلی ہی گیند پر ڈوین بریووک بھی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ لیکن اس کے بعد کوئی وکٹ نہیں گرا۔ رویندر جڈیجہ نے 10 گیندوں پر 1 چھکا اور 3 چوکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ 25 رن، اور دیپک چاہر نے 2 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 2 رن بنائے۔ اس طرح سے 20 اوور میں چنئی نے 6 وکٹ کے نقصان پر 167 رن کا چیلنج کرنے والا اسکور کھڑا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Oct 2020, 11:29 PM