آئی پی ایل 2020: تھوڑی دیر میں بنگلورو اور حیدر آباد کے درمیان مقابلہ، راشد خان پرجوش

افغانستانی اسپنر راشد خان نے اپنی کامیاب گیند بازی کا راز کھولتے ہوئے کہا ہے کہ میرے پاس گیند کو پکڑنے کے لئے چار سے پانچ مختلف طریقے ہیں جنہیں میں وکٹوں کی بنیاد پر استعمال کرتا ہوں۔

اسپن گیندباز راشد خان
اسپن گیندباز راشد خان
user

قومی آوازبیورو

تھوڑی ہی دیر میں رائل چیلنجرس بنگلورو (آر سی بی) اور سنرائزرس حیدر آباد (ایس آر ایچ) کے درمیان آئی پی ایل سیزن 13 کا تیسرا مقابلہ شروع ہونے والا ہے۔ اس مقابلے کو لے کر دونوں ٹیموں کے شیدائی تو پرجوش ہیں ہی، کھلاڑی بھی کافی جوش میں نظر آ رہے ہیں۔ افغانستان کے نوجوان اسپنرراشد خان بھی آج کے میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے کو لے کر پرعزم نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے اپنی کامیاب گیند بازی کا راز کھولتے ہوئے کہا ہے کہ میرے پاس گیند کو پکڑنے کے لئے چار سے پانچ مختلف طریقے ہیں جنہیں میں وکٹوں کی بنیاد پر استعمال کرتا ہوں۔ یہ پانچ گرفت مجھے مختلف طرح سے بالنگ کرنے میں مدد دیتی ہیں کیونکہ ہر قسم کی گیند الگ طرح سے پچ پر افیکٹ کرتی ہے

راشد خان انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے سب سے خطرناک بالرز میں سے ایک ہیں ، جنہوں نے تین سیزن میں 55 وکٹیں حاصل کیں ، لیکن افغان اسپنر کا کہنا ہے کہ ان کی توجہ وکٹیں لینے پر نہیں بلکہ کفایتی بولنگ پر رہتی ہے۔سن رائزرس حیدرآباد کے لئے کھیلنے والے دنیا کے نمبر ایک ٹی 20 بولر نے کہا کہ اتنے وکٹیں لینے کا کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ آئی پی ایل میں ان کا بہترین بالنگ اکانومی ریٹ 6.55 ہے اور اوسط 21.69 ہے۔


رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف میچ سے قبل میڈیا کانفرنس کے دوران راشد نے کہا کہ میری توجہ ہمیشہ ٹیم کے لئے کفایتی بالنگ پر رہتی ہے۔ جب میں کفایتی بالنگ کرتا ہوں تو یہ دوسرے سرے کے بالرز کو وکٹیں لینے میں مدد کرتی ہے۔راشد خان نے کہا کہ میں ڈاٹ بالز کرنے اور بلے بازوں پر دباؤ ڈالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہوں تاکہ وہ رسک لے سکیں۔ میری توجہ ٹیم کی ضروریات پر ہوتی ہے جس سے ٹیم کو مدد ملتی ہے اور یہ ہی میرے لئے اہم ہے۔بائیس سالہ کھلاڑی نے کہا کہ ان کی پانچ مختلف حالتیں ہیں جو بلے بازوں کو حیرت میں ڈالتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس گیند کو پکڑنے کے لئے چار سے پانچ طریقے ہیں۔ میں انھیں وکٹوں کی بنیاد پر استعمال کرتا ہوں۔ یہ پانچ گرفت مجھے مختلف طرح سے بالنگ کرنے میں مدد دیتی ہیں کیونکہ ہر قسم کی گیند الگ طرح سے پچ کرتی ہے۔ راشد نے کہا کہ میں ان کو ملا جلا کر استعمال کرتا ہوں۔ اگر میرے پاس مختلف قسمیں ہیں تو مجھے ان کو اچھی طرح سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ میں اپنی انگلیوں اور کندھوں کو تیز کرنے کے لئے استعمال کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نئی گیند پر سخت محنت کر رہا ہوں لیکن میں اس وقت تک اس میں بہتری نہیں لاسکتا جب تک کہ میں طویل فارمیٹ نہیں کھیلوں لیکن میں اسے نیٹ پر کامل بنانے کی کوشش کر رہا ہوں کیونکہ مختصر فارمیٹ میں بالنگ کرنا مشکل ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔