آئی پی ایل 2020: پوزیشن مستحکم کرنے اتریں گی دہلی اور راجستھان

دہلی کو اپنی پچھلی شکست کو بھلا کر راجستھان کے خلاف واپسی کرنی ہوگی جبکہ راجستھان اپنی کارکردگی میں مستقل مزاجی برقرار رکھتے ہوئے اپنے پچھلے نقصان کا بدلہ دہلی سے لینا چاہیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دبئی: پچھلے میچ میں شکست سے دو چار ہونے والی دہلی کیپٹلز اور پچھلے میچ میں سنسنی خیز جیت حاصل کرنے والی راجستھان رائلزکی ٹیمیں بدھ کو آئی پی ایل میچ میں اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے ارادے سے میدان میں اتریں گی۔ پچھلے میچ میں دہلی کو ممبئی انڈینز کے ہاتھوں پانچ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ راجستھان نے سنرائزرس حیدرآباد کو سنسنی خیز مقابلے میں پانچ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ دہلی کے سات میچوں سے 10 پوائنٹس ہیں جن میں پانچ جیت، دو شکست ہوئی ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں دوسرے نمبر پر ہے۔ راجستھان کی ٹیم سات میچوں میں تین جیت اور چار شکست کے ساتھ چھ پوائنٹس لے کر چھٹے نمبر پر ہے۔

دہلی کی ٹیم جو اس ٹورنامنٹ میں مستقل طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم بنانا چاہے گی تاکہ وہ پلے آف میں اپنے دعوی کو مزید مستحکم کرسکے جبکہ راجستھان آخری میچ میں حیرت انگیز جیت سے پرجوش اپنی تال برقرار رکھنا چاہے گی۔


دہلی کی ممبئی کے خلاف ہر شعبے میں مایوس کن کارکردگی رہی اور اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ میں ٹیم کے اوپنر پرتھوی شا (4) جلد آؤٹ ہوئے اور دہلی کی شروعات سست ہوئی۔ لیکن شکھر دھون (ناٹ آؤٹ 69) نے اننگز کو سنبھالا اور اطمینان بخش اسکور حاصل کیا۔ شکھر کی اننگز بھی سست تھی جس کی وجہ سے ٹیم آخر میں 10-15 رنز سے کم رہ گئی۔ پرتھوی کو راجستھان کے خلاف اس رفتار کو دوبارہ حاصل کرنا پڑے گا کیوں کہ ان کی شناخت حالیہ دنوں میں دہلی کے ایک مضبوط بلے باز کے طور پر کی گئی ہے۔ شکھر نے بھی اپنی کھوئی ہوئی فارم دوبارہ حاصل کرلی ہے اور ان پر ایک بار پھر ٹیم کو مضبوط آغاز دینے کی ذمہ داری عائد ہوگی۔

ممبئی کے خلاف بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے کپتان شرئیس آئیر نے بھی 42 رنز بنائے تھے اور انہیں اپنی کارکردگی سے ٹیم کو متاثر کرنے کی ضرورت ہے۔ آخری میچ میں ٹیم نے اجنکیا رہانے کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا جو ناکام رہے اور صرف 15 رنز بنا سکے جبکہ مارکس اسٹوئنس بھی رن آؤٹ ہو گئے تھے۔ وکٹ کیپر رشبھ پنت کو انجری کے باعث ایک ہفتہ آرام دیا گیا ہے اور ٹیم کو درمیانی اوور میں ان کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔


دہلی کے بلے بازوں کو ممبئی کے خلاف کی گئی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا اور راجستھان کے خلاف واپسی کرنی ہو گی۔ دہلی کے فاسٹ بالر ایشانت شرما چوٹ کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے ہیں جبکہ وکٹ کیپر بیٹسمین رشبھ پنت، جو انجری کی وجہ سے پچھلے میچ سے باہر ہوگئے تھے، بھی ڈاکٹروں کے ذریعہ انہیں ایک ہفتہ آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں دہلی کے لئے یہ ایک بڑا جھٹکا ہے، جو پلے آف میں داخلے کی متمنی ہے۔ تاہم ان کے پاس کیگیسو ربادا، اسٹوئنس، انریچ نورٹجے اور روی چندرن اشون جیسے بولر ہیں جو اپنی تال میں ہیں اور کسی بھی ٹیم کو روکنے کے اہل ہیں۔

دہلی کو راجستھان کے جوس بٹلر، بین اسٹوکس، سنجو سیمسن، اسٹیون اسمتھ اور پچھلے میچ کے ہیرو ریان پراگ اور راہل تیوتیا کا چیلنج درپیش ہے۔ اسٹوکس کا اس سیزن میں ممبئی کے خلاف پہلا میچ تھا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکے اور وہ پانچ رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ لیکن ان کے ریکارڈ کو دیکھیں تو وہ دہلی کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہیں، جن کا بیٹ ایک بار چلا تو وہ تباہی مچا سکتا ہے۔


راجستھان میں بٹلر اور اسٹوکس جیسے بہت سے بلے باز موجود ہیں جو انھیں مضبوط آغاز دے سکتے ہیں۔ لیکن سیمسن کو اوپنر میں یا تیسرے نمبر پر اتارنے کی ضرورت ہے جہاں وہ بہتر کارکردگی دکھا رہے تھے۔ مڈل آرڈر میں اسمتھ ، رابن اتھپا، ریان اور تیوتیا شامل ہیں جو کسی مشکل سے مشکل ٹیم پر قابو پاسکتے ہیں۔ تاہم اتھپا کو ابھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا باقی ہے اور انہیں جلد ہی دوبارہ فارم حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ اختتامی اوورز میں فاسٹ بولر جوفرا آرچر بھی لمبے شاٹس لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انہوں نے بولنگ کے علاوہ اس آئی پی ایل میں بلے بازی سے بھی متاثر کیا ہے۔

آئی پی ایل 13 میں دہلی اور راجستھان کے مابین ایک میچ ہوا ہے جس میں دہلی نے راجستھان کو 46 رنز سے شکست دی۔ راجستھان کی بیٹنگ اس میچ میں مکمل ناکام تھی اور اب انہیں اپنی غلطیوں کو درست کرکے دہلی سے بدلہ لینے کا موقع ملے گا جبکہ دہلی حوصلہ برقرار رکھے گی اور وہ اپنے ریکارڈ کو برقرار رکھنا چاہے گی۔ دہلی کو اپنی پچھلی شکست کو بھلا کر راجستھان کے خلاف واپسی کرنا ہوگی جبکہ راجستھان کے رجواڑے اپنی کارکردگی میں مستقل مزاجی برقرار رکھتے ہوئے دہلی کو اپنے پچھلے نقصان کا بدلہ لینا چاہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔