آئی پی ایل 2020: واپسی کے ارادے سے اتریں گی چنئی اور بنگلور کی ٹیمیں

اس میچ میں بنگلور کا پلہ بھاری ہے لیکن وراٹ کے جنگجوؤں کو چنئی کے تجربہ کار کھلاڑیوں کو کم سمجھنے کی بھول نہیں کرنی ھوگی۔ دونوں ٹیموں کو اپنی کوشش کر کے اپنے حوصلے بلند رکھنے کی ضرورت ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دبئی: وراٹ کوہلی کی قیادت میں رائل چیلنجرز بنگلور اور کپتان مہندر سنگھ دھونی کی سربراہی میں چنئی سپر کنگز ہفتے کے روز آئی پی ایل مقابلے میں واپسی کے ارادے سے میدان میں اتریں گی۔ چنئی کو آخری میچ میں کولکاتا نائٹ رائیڈرز نے 10 رنز سے شکست دی تھی جبکہ بنگلور کو دہلی کیپیٹلز نے 59 رنز سے شکست دی تھی۔ دونوں ٹیمیں پچھلی شکست کو بھول کر فتح کی راہ پر گامزن ہونے کی کوشش کریں گی۔ چنئی کے چھ میچوں میں دو جیت اور چار شکستوں کے ساتھ چار پوائنٹس ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں چھٹے نمبر پر ہے جب کہ بنگلور پانچ میچ میں دو جیت اور تین شکستوں سے چار پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔

چنئی نے کولکاتا کے خلاف اچھی بالنگ کی اور اسے 167 رنز تک پہنچا دیا۔ لیکن وہ بیٹنگ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکی جس کی وجہ سے انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ صرف شین واٹسن (50) چنئی کے لئے ایک بڑی اننگز کھیل سکے۔ ان کے علاوہ امباتی رائیڈو نے 30 رنز کی شراکت کی۔ چنئی کو دوسرے بلے بازوں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کپتان دھونی کے لئے رنز بنانا بہت ضروری ہوگیا ہے کیونکہ ان کے متواتر فلاپ ہونے کی وجہ سے ایک کمزور پوزیشن رہی ہے اور یہ آخری میچ میں چنئی کی شکست کی سب سے بڑی وجہ تھی۔


چنئی کو اپنی بیٹنگ کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ان کا بیٹنگ آرڈر ہر میچ میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ فاف ڈو پلیسیس اور واٹسن کو بنگلور کو ایک مضبوط آغاز دینا پڑے گا تاکہ مڈل آرڈر پر دباؤ کم ہو۔ مڈل آرڈر میں رائیڈو، سیم کیرن اور دھونی کو خود ذمہ داری نبھانی ہوگی۔ دھونی کو بھی اپنی کارکردگی سے ٹیم کو حوصلہ دینا ہوگا۔ دھونی اب تک چھ میچوں میں اپنی کارکردگی سے متاثر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ان کی ٹیم کو ان سے بہت زیادہ توقعات ہیں اور وقت کے ساتھ دھونی کو اپنی بہترین صلاحیت کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔

چنئی کے پاس ابھی واپسی کرنے میں زیادہ وقت نہیں ہے اور اسے غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا اور جلد واپسی کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ چنئی اور بنگلور کے پاس اسٹار کھلاڑی ہیں اور دونوں ٹیمیں اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے بے چین ہیں۔


بنگلور کو بھی اپنی کمیوں کو ڈھونڈنا ہوگا اور اپنی بیٹنگ پر بہت زیادہ توجہ مرکوز رکھنی ہوگی۔ دہلی کے خلاف ان کی بیٹنگ مکمل فلاپ رہی۔ تاہم کپتان وراٹ اپنی فارم حاصل کرنے میں کسی حد تک کامیاب رہے اور انہوں نے سب سے زیادہ 43 رنز بنائے۔ لیکن وہ اپنی ٹیم کو میچ نہیں جتا سکے۔

اگرچہ اس میچ میں بنگلور کا پلہ بھاری ہے لیکن وراٹ کے جنگجوؤں کو چنئی کے تجربہ کار کھلاڑیوں کو کم سمجھنے کی بھول نہیں کرنی ھوگی۔ دونوں ٹیموں کو اپنی کوشش کر کے اپنے حوصلے بلند رکھنے کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔