آئی پی ایل 2020: اشون کا نان اسٹرائیکر اینڈ کے بلے بازوں کو آخری انتباہ!

دہلی کیپٹلز کے تجربہ کار اسپنر اشون نے آئی پی ایل میں نان اسٹرائیکر اینڈ کے بلے بازوں کو پہلا اور آخری انتباہ دیا ہے کہ اگر وہ کریز سے باہر پائے گئے تو وہ انہیں رن آؤٹ کرنے سے گریز نہیں کریں گے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دبئی: دہلی کیپٹلز کے تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون نے آئی پی ایل میں نان اسٹرائیکر اینڈ کے بلے بازوں کو پہلا اور آخری انتباہ دیا ہے کہ اگر وہ کریز سے باہر پائے گئے تو وہ انہیں رن آؤٹ کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

بنگلور کے بلے باز ایرون فنچ کو کریز سے باہر نکلنے پر رن آؤٹ نہ کرنے اور اپنی ٹیم کے کوچ رکی پونٹنگ سے کیا ہوا وعدہ برقرار رکھنے کے بعد پیر کو رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف میچ میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ بلے بازوں کے لئے ان کا آخری انتباہ ہے کہ اگر وہ نان اسٹرائیکر اینڈ میں کریز سے باہر پائے گئے تو وہ رن آؤٹ کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔


اگر گیند باز کے بولنگ کرنے سے پہلے بلے باز نان اسٹرائیکر اینڈ پر کریز سے باہر جاتا ہے اور بالر اسے رن آؤٹ کردیتا ہے تو اسے مانکیڈنگ کہا جاتا ہے۔ ہندوستانی آل راؤنڈر وینو مانکڈ نے 1947 میں آسٹریلیائی بل براؤن کو اسی طرح رن آؤٹ کیا تھا جب سے اس طرح کے رن آؤٹ کو مانکڈ کے تعلق مانکنڈنگ کہا جاتا ہے۔

اشون نے فنچ کو اس طرح رن ​​آؤٹ نہیں کیا اور بنگلور کو شرمناک شکست دینے کے بعد ٹوئٹر پر نان اسٹرائیکر بلے بازوں کو متنبہ کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ یہ سال 2020 کا آخری انتباہ ہے۔ میں اب باضابطہ طور پر یہ واضح کر رہا ہوں کہ نان اسٹرائیکر بلے باز میری بولنگ کے دوران کریز میں موجود رہیں اور کریز سے باہر آنے کی حماقت نہ کریں، بعد میں مجھ پر اس کا الزام نہ رکھیں۔


اشون نے اپنی ٹیم کے کوچ پونٹنگ کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ پونٹنگ نے آئی پی ایل سے پہلے کہا تھا کہ وہ مانکیڈنگ کو پسند نہیں کرتے کیونکہ یہ کھیل کی روح کے خلاف ہے، وہ اس معاملے میں اشون سے بات کریں گے۔ دبئی پہنچنے پر اشون اور پونٹنگ کے مابین اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ہندوستانی اسپنر نے فنچ کو رن آؤٹ نہ کر کے اپنے کوچ کا عہد برقرار رکھا۔

لیکن اس کے بعد اشون نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ ایسے بلے باز کو نہیں بخشیں گے جو دوبارہ اس طرح کی حرکت کرے گا۔ اشون نے حقیقت میں گزشتہ سال راجستھان رائلز کے جوز بٹلر کو آؤٹ کیا تھا جس کے بعد ان کی کھیل کی روح توڑنے پر تنقید کی گئی تھی۔ اشون اس وقت پنجاب کی ٹیم کے کپتان تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔