کیا چین ’سعودی عرب-ایران‘ کی طرح ’فلسطین-اسرائیل‘ کے تعلقات بھی بہتر بنا پائے گا؟

کِن گینگ نے کہا ہے کہ چین اسرائیل اور فلسطین دونوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ سیاسی جرأت کا مظاہرہ کریں اور امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

چین کے وزیر خارجہ کِن گینگ نے اپنے اسرائیلی اور فلسطینی ہم منصبوں کو بتایا کہ چین اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ چینی خبر رساں ادارے ’ژنہوا‘ نے بتایا کہ کِن گینگ نے کہا ہے کہ "چین اسرائیل اور فلسطین دونوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ سیاسی جرأت کا مظاہرہ کریں اور امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ چین اس میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے" ۔

کن گینگ نے اپنے اسرائیلی ہم منصب ایلی کوہن سے ٹیلفونک گفتگو میں کہا ہے کہ چین اسرائیل اور فلسطین کے درمیان موجودہ کشیدگی پر فکر مند ہے۔ چین کی اولین ترجیح صورت حال کو کنٹرول میں لانا اور تنازع کو بڑھنے یا کنٹرول سے باہر ہونے سے روکنا ہے۔


چینی وزیر نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ پرسکون رہیں۔ تحمل سے کام لیں اور اشتعال انگیز بیانات یا اقدامات سے گریز کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ تنازع کے حل کی کلید امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز اور دو ریاستی حل پر عمل درآمد کرنے میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ستیہ پال کا ستیہ وچن!

چینی وزیر خارجہ نے گزشتہ ماہ اعلان کردہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے معاہدے میں چین کے کردار کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ سعودی عرب اور ایران نے حال ہی میں بات چیت کے ذریعے سفارتی تعلقات بحال کیے ہیں جو بات چیت کے ذریعے اختلافات پر قابو پانے کی ایک اچھی مثال ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔