شام کی سرحد پر ترکی کے ساتھ مشترکہ گشت کرے گا روس

شمال مشرقی شام میں ترکی کی سرحد پر مشترکہ گشتی کےلئے روس کے 300 جوان 20 بختربند گاڑیوں کے ساتھ پہنچ گئے ہیں، جبکہ ترکی نے شام میں سلامتی مہم کے دوران پکڑے گئے 18 شامی جوانوں کو روس کے حوالے کردیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

انقرہ: شمال مشرقی شام میں ترکی کی سرحد پر مشترکہ گشتی کےلئے روس کے 300 جوان 20 بختربند گاڑیوں کے ساتھ پہنچ گئے ہیں، جبکہ ترکی نے شام میں سلامتی مہم کے دوران پکڑے گئے 18 شامی جوانوں کو روس کے حوالے کردیا ہے۔

ترکی کے وزارت دفاع نے بیان جاری کرکے کہا کہ ترکی اور روس کے درمیان فوج کے جوانوں کے بارے میں ہوئے دوطرفہ معاہدے کے تحت شامی جوان روس کو سونپے گئے ہیں۔وزارت نے ٹویٹر پر لکھا،’’جنوب مشرقی راسولائن میں 29 اکتوبر کو سلامتی مہم کے دوران 18شامی جوانوں کو حراست میں لیاگیاتھا،جنہیں روس کو سونپ دیاگیا۔‘‘

ترکی نے گزشتہ نو اکتوبر کو شمال مشرقی شام کو کردش لڑاکوں (جنہیں وہ دہشت گرد مانتا ہے) اور دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف آپریشن پیس اسپرنگ شروع کیا۔اس کے بعد امریکہ اور ترکی کے درمیان 17اکتوبر کو معاہدہ ہوا۔اس کے تحت کردش لڑاکوں کو واپسی کی اجازت دینے اور 120 گھنٹے کی جنگ بندی کا فیصلہ ہوا تھا۔


پانچ دنوں کی جنگ بندی اب ختم ہونے والی ہے۔اس دوران ترکی کے صدر رجب طیب اردغان اور روسی صدر ولادیمر پوتن کے درمیان 22 اکتوبر کو معاہدہ ہوا جس میں کردش لڑاکوں کے خلاف شمال مشرقی شام میں ترکی سرحد کے نزدیک مشترکہ گشتی کافیصلہ کیاگیا۔

روس کے وزیر دفاع سرغئی شوئیگو نے جمعرات کو اعلان کیا کہ طے مدت سے پہلے ہی کردش لڑاکوں نے متاثرہ علاقہ خالی کردیاہے۔
ترکی شامی سرحد پر مشترکہ گشت کےلئے روسی فوج کے 300 جوان 20 بختر بند گاڑیوں کے ساتھ شمالی شام پہنچ گئے ہیں۔ روسی فوج 10 رہائشی بستیوں سے ہوکر 150 کلومیٹر کا سفر پانچ گھنٹے میں پورا کرےگی۔شام ترکی سرحد پر ہونے والی اس گشتی ٹیم کو راستے میں پڑنے والے سبھی کنٹرول پوائنٹ پر آنے جانے کی رپورٹ بھی دینی ہوگی۔

اس دوران اتوار کو کردش قیادت والی شامی ڈیموکریٹک فورس نے معاہدے کے تحت نشاندہی کئے گئے علاقوں سے اپنے جوانوں کے پوری طرح واپس لوٹنے کا اعلان کردیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔