دفعہ 370 ختم کرنے کے مودی حکومت کے فیصلے پر کیا کہتی ہے عالمی میڈیا...

مرکز کی نریندر مودی حکومت نے صدر جمہوریہ کے حکم پر جموں و کشمیر میں دفعہ 370 ختم کر دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کر دیا گیا ہے۔ دیکھتے ہیں اس فیصلہ پر کیا کہتی ہے عالمی میڈیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دی نیو یارک ٹائمز:

امریکہ کے انگریزی اخبار ’دی نیو یارک‘ کے مطابق بی جے پی نے اپنا انتخابی وعدہ پورا کر دیا ہے۔ اخبار نے لکھا کہ کئی سالوں سے کشمیر کا نظام ہندوستان کی د یگر ریاستوں سے الگ تھا۔ مودی حکومت کے اس قدم کو بڑے پیمانے پر کشمیر کی خودمختاری پر چوٹ کے طور پر دیکھا جائے گا۔ کشمیر، جو کہ خاص طور سے مسلم اکثریتی ہے، میں دفعہ 370 کو ختم کرنا بی جے پی کے انتخابی ایشوز میں شمار تھا۔ ہندوستانی اقتدار پر قابض بی جے پی حکومت کی جڑیں ہندوتوا نظریہ میں گہرائی تک جمی ہوئی ہے۔

دی گارجین:

برطانیہ کے اخبار ’دی گارجین‘ نے لکھا ہے کہ بی جے پی کشمیر کے خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے کی بات ہمیشہ سے کرتی رہی ہے۔ لیکن پہلی بار اس بارے میں ایک ٹھوس قرارداد پارلیمنٹ میں رکھی گئی۔ یہ اعلان بطور وزیر اعظم مودی کی وراثت کو بیان کرے گا۔ اس فیصلے پر پاکستان تلخ رد عمل دے سکتا ہے۔ پاکستان بھی کشمیر کے حصے پر اپنا دعویٰ کرتا رہا ہے۔ ملک تقسیم کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تین جنگ ہوئیں جن میں سے دو صرف کشمیر ایشو پر ہی ہوئیں ہیں۔


سی این این:

امریکی میڈیا گروپ ’سی این این‘ کا کہنا ہے کہ کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ساتھ اتحاد ختم کرنے کے بعد بی جے پی کی راہ مضبوط ہوئی۔ صد رراج نافذ ہونے کے بعد ریاست کے انتظام و انصرام کی باگ ڈور سیدھے مرکزی حکومت کے ہاتھوں میں آ گئی۔ اس کی وجہ سے مرکزی حکومت کو یہ موقع ملا کہ وہ ریاست کے مقامی لیڈر وں کی مدد کے بغیر دفعہ 370 کو ہٹانے کی راہ میں آگے بڑھے۔

جیو ٹی وی:

پاکستان کے نیوز چینل ’جیو ٹی وی‘ نے کہا کہ کشمیر سے دفعہ 370 ختم کرنے کے بعد پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے منگل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا ہے۔ تازہ خبروں کے مطابق اس اجلاس میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے شرکت نہیں کی، جس کی وجہ سے اجلاس میں کافی ہنگامہ ہونے کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔


دی ڈان:

پاکستان کے انگریزی اخبار ’دی ڈان‘ نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آر ایس ایس کا خواب پورا کیا ہے۔ ’دی ڈان‘ نے مزید کہا کہ کشمیر سے دفعہ 370 کو ختم کرنے سے ملک کی دیگر ریاستوں کے لوگ کشمیر میں ملکیت خرید پائیں گے۔ اب وہ کشمیر میں مستقل طور پر رہ پائیں گے۔ اخبار کے مطابق ہندوستان کی ہندو راشٹروادی حکومت کے اس فیصلے کو ایک کشمیری شخص مسلم اکثریتی کشمیر میں ہندو آبادی بڑھانے کی پیش قدمی کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔