افغانستان میں صرف حجاب پہننے والی خواتین ہی تعلیم اور روزگار حاصل کر سکیں گی: طالبان

سہیل شاہین نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان سے خواتین کو بغیر حجاب کے کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے حقوق یقینی بنانے کی درخواست کی تھی، جو تنظیم کے نقطہ نظر سے ناقابل قبول ہے۔

خواتین سے بات کرتے ہوئے طالبان لیڈر / ٹوئٹر
خواتین سے بات کرتے ہوئے طالبان لیڈر / ٹوئٹر
user

یو این آئی

واشنگٹن: افغانستان پر قبضہ کرنے والے طالبان نے کہا ہے کہ ملک میں صرف حجاب پہننے والی خواتین کو ہی تعلیم اور کام (روزگار) کا حق ملے گا، امریکہ کو ملکی ثقافت کو تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے جمعہ کی دیر رات ’فاکس نیوز‘ سے کہا کہ ’’خواتین کے حقوق کے بارے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ان کی تعلیم اور کام کے بارے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہماری ثقافت یہ ہے کہ وہ حجاب کے ساتھ تعلیم حاصل کرسکتی ہیں۔ وہ حجاب کے ساتھ کام کر سکتی ہیں‘‘۔

ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان سے خواتین کو بغیر حجاب کے کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے حقوق یقینی بنانے کی درخواست کی تھی، جو افغان ثقافت کو تبدیل کرنے کی کوشش تھی۔ تنظیم کے نقطہ نظر سے ناقابل قبول ہے۔ واضح رہے کہ طالبان نے ایک ہفتے تک افغانسان کے مختلف صوبوں پر حملوں اور قبضے کے بعد 15 اگست کو کابل میں انٹری کی تھی، جس کے بعد موجودہ افغان صدر اشرف غنی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے، جس کے بعد امریکی حمایت یافتہ سرکار گر گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔