نیتن یاہو پھر اکثریت حاصل کرنے میں ناکام، پچھلے دروازہ سے حکومت بنانے کی کوشش

طویل عرصہ تک حکومت کرنے والے نیتن یاہو کو ایک سال کے دوران دوسری مرتبہ شدید دھچکا لگا ہے اور وہ ایک مرتبہ پھر انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اسرائیل سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو عام انتخابات میں ایک مرتبہ پھر حکومت بنانے کے لئے مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ تازہ رپورٹوں کے مطابق موصول شدہ تقریباً مکمل نتائج میں طویل عرصے تک حکومت کرنے والے نیتن یاہو کو سال میں دوسری مرتبہ شدید دھچکا لگا ہے اور وہ مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں پھر ناکام رہے ہیں، یہ مقابلہ سابق آرمی چیف بینی گانتز کی جماعت کے درمیان برابر ہوگیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ابھی تک موصول ہوئے نتائج کے مطابق نیتن یاہو کی جماعت لیکود اور سابق آرمی چیف بینی گانتز کی بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کو کم وبیش برابر نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ نتین یاہو کی جماعت لیکود کی سربراہی میں اتحاد کو 120 کے ایوان میں 55 نشستیں جبکہ بائیں بازو کے اتحاد کو 56 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ واضح رہے حکومت بنانے کے لئے کسی بھی پارٹی یا اتحاد کو 61 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔


نتائج آنے کے بعد نیتن یاہو نے حکومت بنانے کے لئے بند کمروں میں کوششیں تیز کر دی ہیں۔ لیکود کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دائیں بازو کے متعدد رہنماؤں نے نیتن یاہو سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور اگلی حکومت میں ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انتخابات کے بعد موصولہ نتائج کے مطابق سیکولر نیشلسٹ جماعت یسرائیل بیتینو کے سربراہ اور سابق وزیردفاع ایوگدور لیبرمین 9 نشستیں حاصل کرکے حکومت سازی کے لیے اہمیت اختیار کرگئے ہیں۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے قریبی نتین یاہو نے اپنی انتخابی مہم میں ٹرمپ سے اپنے قریبی تعلقات کی خوب تشہیر کی لیکن پھر بھی انہیں کامیابی نہیں ملی۔ واضح رہے نیتن یاہو کی جانب سے جیت یا ہار تسلیم کرنے کا باقاعدہ اعلان سامنے نہیں آیا۔


انتخابی نتائج سے مایوس 69 سالہ نیتن یاہو نے اپنے ایک مختصر بیان میں کہا تھا کہ ان کا ارادہ ہے کہ عرب جماعتوں کے بغیر ’زائیونسٹ حکومت‘ قائم کریں کیونکہ عرب جماعتیں گانتز کی حمایت کرسکتی ہیں۔واضح رہے نیتن یاہو نے قومی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اپنا اقوام متحدہ کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران اسرائیلی وزیراعظم کی ملاقات ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی طے تھی۔ اس بدلی صورتحال سے امریکہ۔اسرائیل تعالقات بھی متاثر ہوں گے اور عالمی سیاست میں واضح تبدیلی نظر آئے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔