عراق کے اراکین پارلیمنٹ نے ٹرمپ کے اچانک دورے کی مذمت کی

عراق کے سابق وزیراعظم نوری المالیکی کی قیادت میں اراکین پارلیمنٹ کی ٹیم نے ٹرمپ پر سفارتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور امریکی سفیر کو طلب کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بغداد: عراق کے اراکین پارلیمنٹ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بغداد کے غیر اعلانیہ دورے پر سوال اٹھاتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے۔

ٹرمپ نےاپنی اہلیہ کے ساتھ بدھ کو بغداد پہنچ کر وہاں تعینات اپنے فوجیوں کو کرسمس کی مبارکباد دی تھی اور بہادر کاموں اور قربانیوں کےلئے ان کی ستائش کی تھی۔

نیوز چینل’الثماریہ‘کے مطابق بغیر بلاک کے اراکین پارلیمنٹ نے ایک بیان جاری کرکے بغیر کسی اطلاع کے ٹرمپ کے اس دورے پرسوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا ،’’ٹرمپ کا یہ دورہ عراق میں تعینات امریکی فوجیوں کے اصل مقصد پر سوال کھڑے کرتا ہے۔اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی مشتبہ تعیناتی کوختم کرنے کے مسئلے پر سبھی سیاسی پارٹیوں کو ایک ہونا چاہئے۔یہ ملک کی خودمختاری کا معاملہ ہے۔‘‘

عراق کے سابق وزیراعظم نوری المالیکی کی قیادت میں اراکین پارلیمنٹ کی ٹیم نے ٹرمپ پر سفارتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور امریکی سفیر کو طلب کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے،اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ عراق میں امریکی فوجی افسران سے ملاقات کی اور الاسد فوجی ہوائی اڈے پر اپنے فوجیوں سے بات چیت کی۔یہ بغداد کے مغرب میں امریکہ-عراق کا مشترکہ فوجی اڈا ہے۔

ٹرمپ نے بغداد میں کہا کہ عراق سے اپنے فوجیوں کو ہٹانے کا فی الحال ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔عراق میں تقریباً پانچ ہزار فوجی تعینات ہیں۔ ٹرمپ نے شام سے اپنے فوجیوں کو ہٹانے کے اپنے فیصلے کو صحیح قرا ر دیتے ہوئے کہا کہ شام میں شدت پسند تنظیم داعش کا اثر تقریباً ختم ہوگیاہے۔ ٹرمپ اور عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی سے ملاقات کا پروگرام اس کے وقت پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی ہوگیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔