یوکرین کے طیارہ کو تہران میں مار کر گرانے والا ایرانی جیل میں :جواد ظریف

32 برس پہلے امریکہ نے ایرانی مسافرطیارہ کو ما گرایا تھا۔ مگراس نے آج تک سرکاری طور سے معافی نہیں مانگی بلکہ امریکی فوجی کوجو اس جہاز کو گرانے کا ذمہ دار تھاتمغہ سے سرفراز کیا گیا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تہران ائرپورٹ کے نزدیک یوکرین کے مسافر طیارہ فلائٹ نمبر 752کو میزائل سے مار کر تباہ کرنے والے ایرانی کو قیدخانہ میں ڈال دیا گیا ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے جرمنی کے ایک میگزین ’ڈیراسپیگل‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بات کہی۔

جواد ظریف نے جمعہ کومیگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے اس سوال کے جواب میں کہ کیوں ایرانی حکومت نے اعتراف میں تین دن لگادیئے کہ ان کی فوج نے طیارہ کو مارگرایا ہے، کہا کہ ’ ’اس وقت یہ بہت ہی پیچیدہ صورت حال تھی۔ بہت زیادہ وقت درکار تھا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 32 برس پہلے امریکہ نے ایرانی مسافرطیارہ کو ما گرایا تھا۔ مگراس نے آج تک سرکاری طور سے معافی نہیں مانگی بلکہ امریکی فوجی کوجو اس جہاز کو گرانے کا ذمہ دار تھاتمغہ سے سرفراز کیا گیا۔ جبکہ ہم نے اپنے ملک کے شہری کو جو یوکرین کے طیارہ گرانے کا مجرم ہے اسے جیل میں ڈال دیا ہے۔‘‘


وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ واقعتا لوگوں کو یہ شکایت کرنے کا حق ہے کہ فوری طور پر اطلاعات نہیں دی گئی ، لیکن یہ حکومت کی غلطی نہیں تھی۔ ظریف نے کہا کہ خود انہیں اس حادثے کی حقیقت معلوم ہونے میں دو دن لگے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا حادثے میں بین الاقوامی تفتیش کاروں کو شامل کرنے کا اس سلسلے میں کوئی منصوبہ ہے۔ ظریف نے کہا کہ ایران نے اس سلسلے میں یوکرین کو دعوت دی ہے۔ایرانی وزیرخارجہ نے بتایا کہ ’’ہم نے دوسرے کو تفتیش کا حصہ بنانے کے لئے راستہ کھلا رکھا ہے۔ ہم بین الاقوامی ضرورت کی بنیاد پر باضابطہ تفتیش کررہے ہیں۔‘‘


واضح رہے کہ 8 جنوری کو یوکرین کا جہاز فلائٹ نمبر 752 تہران کے امام خمینی بین الاقوامی ائرپورٹ سےپرواز کرنےکے کچھ منٹوں بعد حادثہ کا شکار ہوگیا تھا۔جس میں اس جہاز پرسوار تمام 176 لوگوں کی موت ہوگئی تھی جن میں یوکرین، ایران، کناڈا، افغانستان،جرمنی، سویڈن اور یوکے کے شہری شامل تھے۔ تین دنوں بعد ایرانی فوج نے دشمن کا ایک کروز میزائل سمجھ کر غیر ارادی طور سے اس جہاز کو مارگرانے کا اعتراف کیاتھا۔ْ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔