چین نے روس کو مدد دی تو نتائج بھگتنے ہوں گے: امریکہ

امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ چین اگر روس کی کسی بھی طرح سے مدد کرتا ہے تو یہ ہمارے لیے تشویش کی بات ہے، ہم نے چین پر واضح کر دیا ہے کہ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو اس کے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔

امریکہ اور چین، تصویر آئی اے این ایس
امریکہ اور چین، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

واشنگٹن: امریکہ نے چین کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روس کو یوکرین پر حملہ کرنے میں کسی بھی طرح مدد کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ یہ اطلاع امریکی میڈیا کی رپورٹوں میں دی گئی ہے۔ اس طرح کا انتباہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور چین کی خارجہ پالیسی کے مشیر ین جیکی کے درمیان پیر کو روم میں ہونے والی ملاقات سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے۔

یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان یہ اعلیٰ سطحی میٹنگ سے ٹھیک پہلے ایک سینئر امریکی افسر کے حوالے سے آئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس نے چین سے یوکرین میں ڈرون سمیت دیگر فوجی امداد طلب کی ہے۔ امریکی میڈیا کی رپورٹس میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر حکام کے حوالے سے اتوار کو کہا گیا کہ روس نے یوکرین پر حملے کے صرف دو ہفتے بعد 24 فروری کو فوجی مدد طلب کی تھی۔ دوسری جانب امریکا میں چینی سفارت خانے نے ایسی کسی درخواست سے آگاہ ہونے کی تردید کی ہے۔


اس جنگ کے آغاز سے ہی چین نے روس کی حمایت کی تھی لیکن روس کو فوجی یا اقتصادی مدد کے بارے میں کوئی معلومات عام نہیں ہیں۔ اگر روس نے ایسی درخواست کی بھی ہے تو چین نے اس کا کیا جواب دیا، ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا۔ چینی سفارت خانے کے ترجمان لیو پینگیو نے اتوار کو سی این این کو بتایا کہ وہ روس کی طرف سے ایسی کسی درخواست سے آگاہ نہیں ہیں۔

سی این این امریکہ میں روسی سفارت خانے کی رپورٹ کی تصدیق نہیں کر سکا۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے اتوار کو سی این این کو بتایا کہ اگر چین روس کو مدد دیتا ہے تو یہ ہمارے لیے تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ اگر چین روس کی کسی بھی طرح سے مدد کرتا ہے تو یہ ہمارے لیے تشویش کی بات ہے اور ہم نے چین پر واضح کر دیا ہے کہ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ دوسری جانب چینی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'میں نے کبھی نہیں سنا کہ چین کو کبھی یوکرین کی صورتحال پر تشویش ہوئی ہو، ہمیں پوری امید ہے کہ حالات معمول پر آجائیں گے اور جلد ہی خطے میں امن قائم ہو جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔