جارج فلائیڈ قتل معاملہ: سابق پولیس افسر کو ساڑھے بائیس سال قید کی سزا
جج پیٹر کاہل نے سزا سنائے جانے سے قبل کہا کہ یہ سزا آپ کو ملے حقوق کے غلط استعمال اور جارج فلائیڈ کے ساتھ ہوئے ظلم و بربریت کا نتیجہ ہے۔
واشنگٹن: امریکہ کی ایک عدالت نے گزشتہ سال سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی حراستی موت کے جرم میں نیا پولیس کے سابق پولیس افسر ڈیرک شاون کو 22 سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ ہنپین کاؤنٹی ڈسٹرکٹ جج پیٹر کاہل نے جمعہ کو متعلقہ کیس کی سماعت کے بعد یہ سزا سنائی۔ انہوں نے سزا سنائے جانے سے قبل کہا کہ ’’یہ سزا آپ کو ملے حقوق کے غلط استعمال اور جارج فلائیڈ کے ساتھ ہوئے ظلم و بربریت کا نتیجہ ہے‘‘۔
یہ بھی پڑھیں : کورونا وائرس: 24 گھنٹوں میں 48693 نئے معاملے، 1183 افراد فوت
جج نے کہا کہ ان کا یہ فیصلہ رائے عامہ کے جذبات سے الہام نہیں ہے اور اسے کچھ پیغام دینے کی کوشش کے تناظر میں نہیں لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عدالت کے جج کا کام قانون کے واضح حقائق کو نافذ کرنے کے ساتھ ہی خصوصی معاملات کو نمٹانا ہے۔
واضح رہے کہ اپریل 2020 میں 45 سالہ جارج فلائیڈ کے قتل کے الزام میں ڈیرک شاون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حراست میں رکھے جانے کے دوران پولیس افسر نے تھرڈ ڈگری کا استعمال کرتے ہوئے فلائیڈ کی گردن کو اپنے گھٹنوں سے دبا کر رکھا تھا، جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ اس واقعے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے اور ہنگامے ہوئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔