افغانستان میں پولنگ کے دوسرے دن بھی حملے، 12 افراد ہلاک

افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کے دوسرے دن بھی عسکریت پسندوں نے پولنگ کے عمل کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا, بم دھماکے میں بچوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اے ایف پی کے مطابق اب تک افغانستان میں انتخابی عمل کے دوران ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 200 ہوگئی ہے۔  

افغانستان ميں دوسرے دن بروز اتوار پولنگ کا عمل جاری ہے۔ پارليمان کی نشستوں کے ليے جاری ان انتخابات کے پہلے دن تکنيکی اور انتظامی مسائل کے سبب بيشتر پولنگ اسٹيشن بند رہے تھے، جس کے سبب رائے دہی کے ليے ووٹرز کو ايک اور دن کی مہلت دی گئی۔ افغان طالبان کی دھمکيوں اور دارالحکومت کابل ميں حملوں کے باوجود سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہفتے بيس اکتوبر کو تين ملين افغان شہريوں نے ووٹ ڈالے۔

افغان اليکشن کميشن نے بتايا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں ميں اتوار کے دن کُل 401 پولنگ اسٹيشنوں پر رائے دہی جاری رہےگی۔ يہ اسٹيشنز مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے تک کھلے رہيں گے۔ اليکشن کميشن کے شکايات سے نمٹنے والے متعلق محکمے کے ترجمان علی رضا روحانی نے بتايا ہے کہ آزاد اليکشن کميشن (IEC) پر کافی تنقيد کی گئی کيوں کہ پولنگ اسٹيشنوں پر سست روی کے ساتھ کام ہوا اور انتظامات بھی کافی غير مناسب تھے۔

ايک مغربی سفارت کار نے طالبان کے حملوں کے خوف اور انتظامی مسائل کے باوجود انتخابات کے انعقاد کو افغان عوام کی کاميابی قرار ديا ہے۔ دريں اثناء ملک بھر ميں اليکشن کے موقع پر تشدد کے مختلف واقعات ميں 170 افراد ہلاک يا زخمی بھی ہوئے۔ ايک بڑا حملہ کابل کے ايک پولنگ اسٹيشن ميں ہوا، جب ايک خود کش بمبار نے اسٹيشن کے اندر خود کو اڑا ليا۔ اس حملے ميں پندرہ افراد ہلاک اور بيس ديگر زخمی ہوئے۔ علاوہ ازيں ملک بھر ميں مختلف پولنگ مقامات پر ستر راکٹ برسائے گئے۔

افغان اليکشن ميں رائے دہی کے ليے نو ملين افراد رجسٹرڈ ہيں۔ سن 2001 ميں طالبان کی حکومت گرائے جانے کے بعد يہ ملک ميں ہونے والے تيسرے پارليمانی انتخابات ہيں۔

(ڈی ڈبلیو ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */