امید سے دوگنی ہے کورونا پھیلنے کی رفتار، ایک مریض بنا رہا امکان سے زیادہ لمبی زنجیر

لاس الاماس نیشنل لیباریٹری کی ایک تحقیق سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کورونا وائرس ایک مریض سے 2 یا 3 لوگوں میں نہیں پھیلتا بلکہ یہ 5 یا 6 لوگوں کو انفیکشن دیتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کی زد میں اس وقت دنیا کے 200 سے زیادہ ممالک ہیں۔ ان ممالک میں کورونا نے قہر کی صورت اختیار کر لی ہے۔ ہر کوئی خوف کے سائے میں زندگی گزار رہا ہے۔ پوری دنیا میں اب تک اس وائرس سے 18 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔ ایک لاکھ سے زیادہ لوگ کورونا انفیکشن کی وجہ سے جان گنوا چکے ہیں۔ ہر کوئی اس وبا سے بچنے کا طریقہ تلاش کرنے میں مصروف ہے۔ کورونا وائرس پر پوری دنیا میں تحقیق اور مطالعے لگاتار ہو رہے ہیں۔ ہر دن نئے دعوے سامنے آ رہے ہیں، ہر دن نئی جانکاری سامنے آ رہی ہے۔

اس درمیان پتہ چلا ہے کہ کورونا وائرس کے بارے میں جتنا اندازہ لگایا گیا تھا، یہ اس سے دوگنی رفتار سے پھیل رہا ہے۔ چین کے وہان شہر پر کیے گئے ریسرچ میں یہ انکشاف ہوا ہے۔ پہلے یہ جانکاری ملی تھی کہ کورونا وائرس کا انفیکشن ایک مریض تقریباً 2.2 سے 2.7 لوگوں کو پہنچا سکتا ہے۔ یعنی 2 سے 3 لوگوں کو۔ لیکن اب نئی جانکاری یہ ملی ہے کہ کورونا وائرس ایک متاثر مریض 5.7 لوگوں کو بیمار کر سکتا ہے، یعنی 6 لوگوں کو۔


قابل ذکر ہے کہ یہ تحقیق نیو میکسیکو کی لاس الاماس نیشنل لیباریٹر نے کی ہے۔ اس تجربہ گاہ کے سائنسدانوں نے وہان میں ہوئے انفیکشن کے پیٹرن کا سروے کیا، اس میں بتایا گیا ہے کہ اس شہر سے نکلے وائرس نے اوسط طور پر ایک آدمی سے تقریباً 6 لوگوں کو بیمار ہوئے ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ پانچ مہینے اس بیماری کو سامنے آئے ہوئے ہو چکے ہیں، لیکن ابھی تک اس کے روک تھام کا کوئی طریقہ سامنے نہیں آیا ہے۔


'ڈیلی میل' میں شائع ایک خبر کے مطابق مذکورہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے انفیکشن تقریباً 82 فیصد لوگوں نے اب تک اس وائرس سے لڑنے کی قوت مدافعت پیدا کر لی ہے۔ کورونا وائرس کو لے کر پہلے ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ 6 سے 7 دن میں یہ کسی مریض کے جسم سے نکل کر دوسرے دو یا تین لوگوں میں انفیکشن پھیلاتا ہے۔ لیکن تب بھی اس بات کے تئیں متنبہ کیا گیا تھا کہ اس کے پھیلنے کی شرح زیادہ ہو سکتی ہے۔

سائنسدانوں نے پتہ لگایا ہے کہ کورونا وائرس کی زد میں آنے والے شخص کا جسم 4.2 دن میں علامت دکھانے لگتا ہے۔ جب کہ پہلے یہ بتایا گیا تھا کہ علامت 6.2 دن میں دکھائی دیتے ہیں۔ 18 جنوری سے پہلے چین کے اسپتال میں جتنے لوگ داخل ہوئے، ان کے جسم میں علامت نظر آنے کی شرح 5.5 دن تھی۔ لیکن 18 جنوری کے بعد سے ان علامتوں کو نظر آنے کی اوسط مدت کم ہو کر 1.5 دن ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔