افغانستان: طالبان شدت پسندوں کے حملہ میں 17 پولس اہلکار ہلاک

صوبائی ڈپٹی کونسل چیف اسد اللہ کاکڑ نے بتایا کہ صوبہ زابل کے ضلع شنکئی میں طالبان کے حملہ میں 5 پولس اہلکار ہلاک ہوئے۔ اس حوالے سے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کابل: شورش زدہ افغانستان میں طالبان شدت پسندوں کے مختلف صوبوں میں حملوں میں 17 افغان پولس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق افغان حکام نے ملک کے مختلف حصوں میں طالبان کے تازہ حملوں میں تقریباً 17 پولس اہلکاروں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی۔

شمالی صوبہ بدخشاں کے ترجمان نیک محمد نے بتایا کہ ضلع ارگانج کوہا میں طالبان کے حملہ میں 3 پولس اہلکار ہلاک ہوئے، جہاں تاحال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

صوبائی پولس سربراہ غلام داؤد تاراخیل نے بتایا کہ ’’طالبان نے صوبہ غزنی میں بڑا حملہ کیا اور 2 چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’’مذکورہ حملہ میں تقریباً 9 پولس اہلکار ہلاک ہوئے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کو کئی گھنٹوں بعد ’’بھاری جانی نقصان کے ساتھ شکست‘‘ دے دی گئی۔

دوسری جانب صوبائی ڈپٹی کونسل چیف اسد اللہ کاکڑ نے بتایا کہ صوبہ زابل کے ضلع شنکئی میں طالبان کے حملہ میں 5 پولس اہلکار ہلاک ہوئے۔ اس حوالے سے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کی 24 تاریخ کو افغانستان کے صوبے قندوز میں طالبان کے حملے میں 2 امریکی ہلاک جبکہ امریکی فضائی حملوں میں 4 افغان اہلکاروں کے علاوہ بچوں اور خواتین سمیت 14 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

قندوز میں دو امریکیوں کی ہلاکت کے بعد امریکی جنگی طیاروں نے ضلع گل ٹیپا کے مضافات میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 8 بچے اور 4 خواتین سمیت 14 پناہ گزین ہلاک ہوئے۔ پنٹاگن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں دو امریکی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔