افغانستان: صدارتی انتخابات کے لئے ووٹنگ کے دوران دھماکہ، 16 افراد زخمی

افغانستان میں صدر کے عہدہ کے لئے ہو رہی پولنگ کے دوران ہفتہ کے روز قندھار صوبہ کے ایک پولنگ مرکز پر دھماکہ ہونے سے کم از کم 16 لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کابل: افغانستان میں صدر کے عہدہ کے لئے ہورہی پولنگ کے دوران سنیچر کو قندھار صوبہ کے ایک پولنگ مرکز پر دھماکہ ہونے سے کم از کم 16لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔ اس دھماکہ نے افغانستان میں ہورہے صدارتی انتخابات میں کم ووٹ ڈالے جانے کے تعلق سے تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔

قندھار کے محکمہ صحت نے سنیچر کو بتایا کہ قندھار صوبہ میں پولنگ مرکز پر ہوئے دھماکہ میں کم از کم 16لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔ حال ہی میں طالبان نے پورے ملک میں کئی بم دھماکے کئے ہیں۔ انہوں نے پولنگ مراکز پر حملہ کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایک دیگر دھماکہ کابل کے بگرام ضلع کی شمشاد اسٹریٹ پر ہوا ہے۔ اس واقعہ میں کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی خبر نہیں ہے، لیکن پولنگ کا عمل روک دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ طالبان کی دھمکی کے درمیان سنیچر کو افغانستان میں صدر کے عہدہ کے لئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔

افغانستان: صدارتی انتخابات کے لئے ووٹنگ کے دوران دھماکہ، 16 افراد زخمی

قبل ازیں، طالبان کی دھمکی کے درمیان افغانستان میں سنیچر کو صدارتی انتخابات کے لئے سخت انتظامات میں پولنگ شروع ہوئی۔ افغانستان میں پولنگ صبح سات بجے سے شروع ہوکر شام کے پانچ بجے تک چلے گی۔ انتخابات کے نتائج 19اکتوبر تک آنے کی امید ہے۔

دریں اثنا، افغانستان میں صدر کے عہدہ کے مضبوط دعویدار اشرف غنی اور ان کے حریف چیف ایکزیکیوٹیو افسر عبداللہ عبداللہ نے صدارتی انتخابات میں اپنے اپنے ووٹ ڈالے۔ غنی نے امانی ہائی اسکول میں واقع پولنگ مرکز پر ووٹ ڈالا اور ووٹ ڈالنے آئے تمام لوگوں اور سیکورٹی پر تعینات سلامتی دستوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے کیونکہ لوگ ایک بار پھر صدارتی انتخابات کے لئے ووٹ ڈال رہے ہیں۔


انہوں نے انتخابی عمل میں مدد کرنے کے لئے تمام بین الاقوامی معاونین کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ امن افغان لوگو ں کی پہلی مانگ ہے اور یہ الیکشن امن تک پہنچنے کیلئے ہی ہے۔ ہمارا منصوبہ تیار ہے اور ہم احتیاط کے ساتھ چلیں گے۔

دریں اثنا، عبداللہ نے نادریا ہائی اسکول میں اپنا ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام سرکاری حکام سے اس عمل میں مداخلت نہیں کرنے اور لوگوں کوووٹ دینے کی اجازت دینے کی درخواست کرتے ہیں۔

افغانستان: صدارتی انتخابات کے لئے ووٹنگ کے دوران دھماکہ، 16 افراد زخمی

واضح رہے کہ 2001میں طالبان کے قبضہ سے اقتدار چھینے جانے کے بعد چوتھی بار ہورہے ہے صدارتی انتخابات میں 14 امیدوار سخت جدوجہد کررہے ہیں۔ ادھر ، جنگجو گروپ بھی خاموش نہیں ہیں اور طالبان نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ امن کے لئے سابقہ وعدوں کے باوجود پورے انتخابی عمل کو پٹری سے اتاردیں گے۔


انتخابات میں اترے امیدوار کو جیتنے کے لئے پچاس فیصد ووٹ لانا لازمی ہے۔ کسی بھی امیدوار کو پچاس فیصد ووٹ نہیں ملنے کی صورت میں چوٹی کے دو امیدواروں کے درمیان دوسرے راونڈ کا الیکشن نومبر میں کرایا جائے گا۔

افغانستان میں مجموعی طورپر 95لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ ان انتخابات میں اشرف غنی سمیت 15 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ طالبان نے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ انتخابی تشہیر کے دوران افغانستان میں دھماکوں کے کئی واقعات ہوئے تھے جن میں سیکڑوں لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔