یوکرین کے خلاف جاری جنگ کو لے کر صدر پوتن کے خلاف آواز اٹھانے والے روسی لیڈر کو 25 سال قید کی سزا

میڈیا رپورٹس کے مطابق کارا مرجا کو عدالت نے 25 سال قید کی سزا سنائی ہے، حالانکہ وہ گزشتہ ایک سال سے جیل میں ہی بند ہیں، انھیں ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایس
روسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

روس کا یوکرین پر حملہ جاری ہے اور کئی ممالک نے ایک سال سے زیادہ مدت سے جاری اس جنگ کو لے کر روسی صدر پوتن کی شدید مذمت کی ہے۔ حالات ایسے ہیں کہ روس کے اندر بھی کئی ایسے لوگ ہیں جو روسی صدر کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ ان میں سے ہی ایک حزب مخالف لیڈر کارا مرجا ہیں جنھیں پیر کے روز ماسکو کی ایک عدالت نے ملک سے غداری اور روسی فوج کو بدنام کرنے کا قصوروار پایا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کارا مرجا کو عدالت نے 25 سال قید کی سزا سنائی ہے، حالانکہ وہ گزشتہ ایک سال سے جیل میں ہی بند ہیں۔ انھیں ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا اور پھر ان کے خلاف عدالتی کارروائی چلائی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مرجا پر گزشتہ کافی سالوں سے حقوق انسانی کی خلاف ورزی کے الزامات لگ رہے تھے۔


جب کارا مرجا کو گرفتار کیا گیا تھا تو اس سے کچھ گھنٹے پہلے انھوں نے میڈیا سے بات چیت کی تھی۔ اس دوران انھوں نے الزام لگایا تھا کہ روس ’قاتلوں کی حکومت‘ کے ذریعہ چلایا جا رہا ہے۔ انھوں نے اپنے اوپر لگائے گئے سبھی الزامات کو بھی خارج کر دیا تھا۔ اتنا ہی نہیں، انھوں نے اپنے اوپر چل رہے کیسز کا موازنہ ’شو ٹرائل‘ سے بھی کیا۔

کارا مرجا نے حال ہی میں روس کی یوکرین پر کی گئی کارروائی کی تنقید کی تھی۔ مرجا کے ذریعہ کی گئی اس تقریر کے بعد انھیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ حالانکہ مرجا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سیاسی نظریات کی وجہ سے جیل میں ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا تھا کہ ’’میں یہ بھی جانتا ہوں کہ وہ دن آئے گا جب ہمارے ملک پر تاریکی چھا جائے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔