اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں چھ فلسطینی شہید

سرحد کے نزدیک فائرنگ میں 12سالہ ناصر مصبح نےدم توڑدیا جبکہ وسطی غزہ کے علاقے البریج میں اسرائیلی فوج کی جانب سے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 14سالہ محمد الہوم ہلاک ہوگیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

غزہ پٹی سرحد کے نزدیک احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ میں دو بچے سمیت 6 فلسطینی شہری ہلاک ہوگئے اور اس دوران جھڑپ میں 210 افراد زخمی ہوگئے۔

اخبار ڈان نے ہفتے کے روز وزارت کے ترجمان اشرف القدرہ کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے جنوبی علاقے میں خان یونس میں سرحد کے نزدیک فائرنگ میں 12سالہ ناصر مصبح نے دم توڑ دیا جبکہ وسطی غزہ کے علاقے البریج میں اسرائیلی فوج کی جانب سے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 14سالہ محمد الہوم ہلاک ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق، سرحدی علاقوں میں مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوجی فائرنگ میں 4 دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ، جھڑپوں کے دوران 210 افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق مختلف مقامات پر 20 ہزار سے زائد مظاہرین سرحد کے مختلف مقامات پر جمع ہوئے تھے۔ مختلف جگہوں پر جمع ہونے والے مظاہرین نے فوج پر دستی بموں اور دیگر دھماکہ خیز آلات سےحملہ کیا۔

فلسطینی 30 مارچ سے غزہ کے سرحدی علاقے کے قریب ہفتہ وار مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس دوران اسرائیلی فوجی فائرنگ میں 193 فلسطینی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ مظاہرہ کے دوران ان میں سے اکثر لوگ مظاہرہ کے دوران جبکہ بعض لوگ ہوائی حملے اور ٹینک کی فائرنگ میں ہلاک ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فوج نے روایتی طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی تاہم ہلاکتوں کے حوالے سے کسی قسم کی بات کرنے سے انکار کردیا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 برس پورے ہونے کے سلسلے میں فلسطینی عوام 30 مارچ سے مستقل ہفتہ وار بنیا پر احتجاج کر رہے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے حماس پر الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ جان بوجھ کر احتجاج میں مظاہرین کو اشتعال دلاتے ہیں تاہم حماس کی جانب سے مستقل اس بات کا انکار کیا جاتا رہا ہے۔

دوسری جانب مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ان مظاہروں کا مقصد اس زمین کی واپسی اور اپنا حق مانگنا ہے جسے 1948 کی جنگ کے بعد ہم نے کھو دیا تھا اور اسرائیل کا وجود عمل میں آیا تھا۔

اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Sep 2018, 12:00 PM