افغانستان میں ایک سال کے دوران 3000 شہری ہلاک، 7000 زخمی: رپورٹ

یہ اعداد و شمار افغانستان میں اقوام متحدہ اور طالبان کے ایک ہفتے کی جنگ بندی کے مسودے کے فریم ورک کے درمیان جاری کیے ہیں اور اگر یہ معاہدہ کامیاب رہا تو دونوں 29 فروری کو امن معاہدے پر دستخط کریں گے۔

تصویر ڈی ڈبلیو
تصویر ڈی ڈبلیو
user

یو این آئی

بیروت: افغانستان میں جاری جنگ میں سال 2019 میں 3000 شہری ہلاک ہوئے جبکہ 7000 زخمی ہو ئے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے ہفتے کو یہاں بتایا کہ 2019 مسلسل چھٹا سال ہے جب افغانستان میں جاری جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 10000 کو عبور کر گئی ہے۔

یو این اے ایم اے نے یہ اعداد و شمار افغانستان میں اقوام متحدہ اور طالبان موومنٹ کے ایک ہفتے کی جنگ بندی کے مسودے کے فریم ورک کے درمیان جاری کیا ہے اور اگر یہ معاہدہ کامیاب رہا تو دونوں 29 فروری کو امن معاہدے پر دستخط کریں گے۔


یواین اے ایم اےنے ایک بیان میں کہا، ’نئی رپورٹ کے مطابق 3403 شہریوں کی موت ہوئی اور 6989 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے زیادہ تر افرادکو حکومت مخالف عناصر نے ہلاک کیا۔ یہ مسلسل چھٹا سال ہے جب شہریوں کے ہلاک ہونے کی تعداد 10000 کو پار کر گئی ہے‘۔

مشن کے مطابق اسلامک اسٹیٹ دہشت گرد تنظیم (روس میں ممنوعہ) کی جانب سے حملوں میں آئی کمی کی وجہ سال 2018 کے مقابلے میں سال 2019 میں شہریوں کے ہلاک ہونے کی شرح میں پانچ فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اسی درمیان طالبان کے متاثرین اور بین الاقوامی فوجی دستوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔


انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر مشیل پاچے لیٹ نے کہا، کہ ’جنگ میں شامل تمام فریقوں کو ہلاکت روکنے کے لیے دفاع کے اہم اصولوں پر عمل درآمد کرنا چاہیے‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔