وراٹ اور ٹم پین اس وقت دنیا کے بہترین کپتان: فیض فضل

شو کے دوران جب ان سے کرکٹ میدان کی اپنی پسندیدہ یادوں کے بارے میں پوچھا گیا تو فضل نے کہا کہ میری پسندیدہ یادوں میں وہ لمحہ شامل ہے جب مجھے ہندوستان کی کیپ ملی اور جب رنجی ٹرافی میرے ہاتھ میں آئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جے پور: گھریلو کرکٹ میں ودربھ کے لئے رنجی ٹرافی جیتنے والے کپتان فیض فضل نے ہندوستان کے وراٹ کوہلی اور آسٹریلیائی ٹیم کے ٹم پین کو اس وقت دنیا کا بہترین ٹیسٹ کپتان قرار دیا ہے۔ اسپورٹس ٹائگر کے شو آف دی فیلڈز میں دنیا کے بہترین کپتان کے بارے میں پوچھے جانے پر فضل نے کہا کہ میں ٹم پین کا مداح ہوں۔ وہ ٹیسٹ کپتان کی حیثیت سے بہت اچھے ہیں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں وراٹ بھی بہت اچھے ہیں۔

فضل نے بطور کپتان اپنا تجربہ بھی شیئر کیا اور بتایا کہ کپتان بننا کتنا مشکل ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے ودربھ کا کپتان بننا اچھا لگتا ہے۔ میں بہت خوش قسمت رہا ہوں کہ میرے ساتھ کچھ حیرت انگیز کرکٹرز کھیلے ہیں۔ جب میں دلیپ ٹرافی میں کپتانی کر رہا تھا تب بھی اس ٹیم میں میرے پاس کچھ حیرت انگیز کرکٹرز موجود تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ کسی کو زیادہ کپتانی نہیں سکھاتے، یہ فطری طور پر آتی ہے۔ فضل کے لئے پچھلے کچھ سالوں میں گھریلو سیزن غیر معمولی رہے ہیں اور ان کی قیادت میں 2017-18 اور 2018-19 میں انہوں نے ودربھ کو رنجی ٹرافی کا اعزاز حاصل کیا ہے۔


جب اپنے ڈیبیو میچ میں نصف سنچری بنانے کے بعد بھی قومی ٹیم میں منتخب نہ ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو فضل نے کہا کہ ٹیم انڈیا میں بہت سخت مقابلہ ہے لیکن میں خود کو بہت خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ میں نے ہندوستان کے لئے کھیلا ہے کیونکہ میرا مقصد ملک کے لئے کھیلنا ہے۔ اس کے ساتھ کسی چیز کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ لیکن میں اب بھی ٹیسٹ ٹیم کے لئے کھیلنا چاہتا ہوں۔ لیکن مجھے مایوسی بھی ہے کہ میں ہندوستانی ٹیم میں اپنی جگہ نہیں بناسکا۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ خود ہی میری تحریک ہے اور میں کسی بھی سطح پر کرکٹ کھیلنا پسند کرتا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ آف سیزن میں بھی اور بدقسمتی سے اس سیزن میں برطانیہ نہیں جا سکا لیکن میں ہمیشہ برطانیہ جاتا ہوں اور وہاں پریمیر لیگ کھیلتا ہوں۔


34 سالہ فضل نے ملک کے نوجوان کرکٹرز کے بارے میں بھی بات کی۔ ان کا ماننا ہے کہ موجودہ ہندوستانی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا پرئیم گرگ واقعی ایک عمدہ ہنرمند کھلاڑی ہے جو کچھ اہم کردار ادا کرے گا۔ شو کے دوران جب ان سے کرکٹ کے میدان کی اپنی پسندیدہ یادوں کے بارے میں پوچھا گیا تو فضل نے کہا کہ میری پسندیدہ یادوں میں وہ لمحہ شامل ہے جب مجھے ہندوستان کی کیپ ملی اور جب رنجی ٹرافی میرے ہاتھ میں آئی۔

چمپیئن ڈومیسٹک کرکٹر فیض فضل، جنہوں نے فرسٹ کلاس میچوں میں 2017-18 اور 2018-19 سیزن میں 1001 اور 942 رنز بنائے تھے، 2016 میں زمبابوے کے خلاف ون ڈے میں ہندوستان کی نمائندگی کی تھی اور نصف سنچری بنائی تھی۔ لیکن انہیں دوبارہ ہندوستان کی طرف سے کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔