کورونا کی زد میں ’آئی پی ایل‘، غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی

کورونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے تین مئی تک بڑھنے کی وجہ سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 13 ویں ورژن کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: عالمی وبنبا کی شکل اختیار کرنے والے کورونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے تین مئی تک بڑھنے کی وجہ سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 13 ویں ورژن کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔آئی پی ایل کا انعقاد 29 مارچ سے ہونا تھا لیکن پہلے لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے پہلے آئی پی ایل کو 15 اپریل تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے منگل کو لاک ڈاؤن کو تین مئی تک بڑھانے کے بعد بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئی پی ایل کے چیف آپریٹنگ آفیسر هیمانگ امین نے تمام آٹھ فرنچائزز ٹیموں کو بدھ کی صبح اس فیصلے کی جانکاری دی۔ هیمانگ نے فرنچائزز کو بتایا کہ لاک ڈاؤن تین مئی تک بڑھنے کی وجہ سے آئی پی ایل کے فی الحال منعقد ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے اور اسے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کیا جا رہا ہے۔بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی کی قیادت میں منگل کی شام کانفرنس کال کے ذریعے بی سی سی آئی کے اعلی حکام کے درمیان آئی پی ایل کو لے کر بات چیت ہوئی تھی۔ اس میں گنگولی کے علاوہ سیکرٹری جے شاہ، آئی پی ایل کے چئرمین برجیش پٹیل، خزانچی ارون دھومل اور هیمانگ شامل تھے۔


یہ دوسری بار ہے جب آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس سے پہلے ہندستان کی حکومت کی طرف سفر پر عائد پابندی لگانے اور غیر ملکیوں کے ہندوستان آنے پر روک کے بعد بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کو 15 اپریل تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن حالات نہ سدھرنے اور لاک ڈاؤن بڑھنے کی وجہ سے اسے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔ایسی خبریں تھی کہ بی سی سی آئی آئی پی ایل کو ناظرین کے بغیر چنیدہ مقام پر کرا سکتی ہے۔ لیکن مرکزی حکومت کے لاک ڈاؤن بڑھانے کے فیصلے کے بعد فی الحال اس کا امکان بھی ختم ہو گیا ہے۔ اگرچہ بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کو منسوخ کرنے پر کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے لیکن اب اس کے پاس اسے منعقد کرنے کے لئے بہت کم اختیارات بچے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہندستان میں اب تک 11000 لوگ کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں جس میں یہاں مرنے والوں کی تعداد 400 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے دنیا بھر میں تمام کرکٹ سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں۔آئی پی ایل غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں ہوئی نیلامی میں آٹھ فرنچائزز نے قریب 140.30 کروڑ روپے خرچ کر کے کل 62 کھلاڑیوں کو خریدا تھا۔کولکاتا نائٹ رائڈرس (کے کے آر) نے آسٹریلیا کے تیز گیند باز پیٹ کمنز کو سب سے زیادہ 15.5 کروڑ روپے میں خریدا تھا۔ کمنس آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ قیمت میں فروخت ہونے والے غیر ملکی کھلاڑی بنے تھے۔


جب تک ٹورنامنٹ نہیں ہوتا اس وقت تک کسی بھی کھلاڑی کو کوئی رقم نہیں دی جائے گی۔اصول کے مطابق فرنچائزز کو دو بار میں قسطوں میں رقم ادا کرنا ہوتی ہے۔ پہلی قسط ٹورنامنٹ شروع ہونے سے پہلے پہلے ہفتے میں دی جاتی ہے جبکہ دوسری قسط ٹورنامنٹ کے ختم ہونے کے بعد دینی ہوتی ہے۔آئی پی ایل ملتوی ہونے کی وجہ سے فرنچائزز کو بھی نقصان ہو گا کیونکہ آئی پی ایل ملتوی ہونے سے ان کی مالی کمائی پر بھی اثر پڑے گا جو آئی پی ایل کے کاروباری آمدنی پر بڑی حد تک منحصر ہے۔ اس میں اسٹار انڈیا کی طرف سے 2017 سے پانچ سال کے لئے لیا گیا نشریاتی حقوق بھی شامل ہیں جس میں ہر فرنچائزز کو کم سے کم 150 کروڑ روپے کا حصہ ملنا یقینی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Apr 2020, 6:49 PM