کیا اپنے ہی پائلٹ کو پاکستانی فوج نے ہندوستانی پائلٹ سمجھ لیا؟

پاکستان نے 27 فروری کی صبح ہندوستان کے دو پائلٹ کو گرفتار کرنے کی بات کہی تھی، لیکن کچھ ہی دیر بعد اس بیان سے پلٹ گیا۔ اب یہ سوال پیدا ہو رہا ہے کہ دوسرا پائلٹ کون ہے جسے اسپتال میں داخل کیا گیا؟

وزیر اعظم عمران خان
وزیر اعظم عمران خان
user

قومی آواز تجزیہ

یہ بات تو اب ظاہر ہو گئی ہے کہ پاکستان نے ہندوستانی ائیر فورس کے وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو حراست میں لے لیا ہے، لیکن کل دن بھر پاکستانی فوج اور سیاسی لیڈروں نے ہندوستان کے ایک دیگر پائلٹ کو گرفتار کیے جانے کا جو بیان دیا، وہ اس کے لیے ’جَگ ہنسائی‘ کا سبب بنتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ دراصل اندیشہ یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہندوستان نے پاکستان کے جس ایف-16 جنگی طیارہ کو تباہ کیا تھا اس کا پائلٹ زخمی حالت میں پاکستان میں جا گرا اور اسے پاکستانی فوج نے ہندوستانی پائلٹ سمجھ کر جلدبازی میں بیان دے دیا کہ انڈین ائیر فورس کے دو جوانوں کو انھوں نے گرفتار کر لیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ابھینندن ورتمان کا تو انھوں نے ویڈیو ریلیز کیا لیکن دوسرے کا نہیں کیا۔ ظاہر ہے کہ دوسرا گرفتار پائلٹ ہندوستان کا تھا ہی نہیں۔

اس بات کا اندازہ اس لیے بھی لگایا جا رہا ہے کہ کئی بار دو ہندوستانی پائلٹ کو گرفتار کیے جانے کی بات کہنے والی پاکستانی فوج نے بعد میں اپنا بیان بدل ڈالا اور صرف ایک ہندوستانی فوجی کی گرفتاری کی بات کہی۔ دراصل بدھ کے روز جموں و کشمیر کے نوشیرا میں پاکستان ائیر فورس کے تین طیاروں نے سرحد کی خلاف ورزی کی تھی۔ پاکستان کی حرکت سے واقف الرٹ پر رہنے والی ہندوستانی فضائیہ نے فوراً اسے جواب دیا اور اس کا ایک جنگی طیارہ تباہ کر دیا۔ اس کے بعد باقی طیارے بھاگنے کو مجبور ہو گئے۔ لیکن پاکستان دعویٰ کر رہا ہے کہ جس طیارے کو تباہ کرنے کی بات ہندوستان کہہ رہا ہے وہ اس آپریشن کا حصہ ہی نہیں تھا۔ اب یہاں پاکستان کے لیے مسئلہ یہ پیدا ہو گیا کہ وہ تو ہندوستان کے دعوے سے انکار کر رہا ہے تو یہ کہنا بھی اس کے لیے مصیبت ہو جائے گا کہ اس کا ایک پائلٹ زخمی ہے۔

دوسری طرف پاکستانی فوج کے ترجمان اور پی ایم عمران خان نے بدھ کی صبح میڈیا بریفنگ میں یہ بتایا کہ ان کی فضائیہ نے دو ہندوستانی جنگی طیارے مار گرائے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی فوج کے ترجمان آصف غفور نے ہندوستان کے دو پائلٹ کو اپنی حراست میں لینے کا بھی دعویٰ کیا، لیکن بعد میں وہ اس سے پلٹ گئے۔ اپنے ویڈیو پیغام کے بعد آصف غفور نے ایک ٹوئٹ کیا اور بتایا کہ ان کی حراست میں صرف ایک ہندوستانی پائلٹ ہے۔ ایسے ماحول میں یہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ آخر دوسرا پائلٹ کہاں گیا جس کو گرفتار کرنے کا دعویٰ پاکستانی فوج اور پی ایم کر رہے تھے۔ کیا وہ پاکستانی فضائیہ کا ہی پائلٹ تھا، جسے غلطی سے ہندوستانی بتایا گیا؟

یہ سوال اس لیے کیونکہ ہندوستانی وزارت خارجہ نے پریس کانفرنس میں واضح طور پر بتایا تھا کہ انڈین ائیر فورس کا ایک طیارہ اور ایک پائلٹ لاپتہ ہے۔ ساتھ ہی پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا گیا کہ انڈین ائیر فورس نے پاکستان کے ایک طیارہ کو مار گرایا ہے، جو آسمان سے جلتا ہوا لائن آف کنٹرول پار اسی کی سرحد میں جا کر گرا ہے۔ ایسے میں اندیشہ ہونا لازمی ہے کہ کیا دوسرا پائلٹ جسے پاکستان نے اسپتال میں علاج کے لیے بھیجنے کی بات کہی تھی، وہ اس پاکستانی جنگی طیارہ کا پائلٹ تو نہیں تھا جسے گرانے کا دعویٰ ہندوستانی فضائیہ کی طرف سے کیا گیا ہے۔ حالانکہ پاکستان ابھی تک یہ ماننے کو راضی نہیں ہے کہ اس کا طیارہ ہندوستانی فضائیہ نے تباہ کیا ہے۔ لیکن جس طرح پاکستانی فوج کے ترجمان نے اپنا بیان بدلا، وہ ہندوستان کے دعووں پر مہر ثبت کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Feb 2019, 10:09 AM