یو پی اسمبلی: حکومت کی طرف سے 13594 کروڑ کا عبوری بجٹ پیش

عبوری بجٹ میں زیادہ تر رقومات ریاست میں جاری پروجکٹوں کے لئے تجویز کی گئی ہیں ساتھ ہی حکومت نے ایودھیا سمیت دیگر مقامات پر ’مذہبی سیاحت‘ کے لئے بھی رقم مختص کرنے کی تجویز رکھی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے منگل کو ریاستی اسمبلی میں رواں مالی سال 2019۔20 کے لئے 13594.87 کروڑ روپئے کا عبوری بجٹ پیش کیا ہے۔

ریاستی وزیر خزانہ راجیش اگروال نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی موجودگی میں وقفہ صفر کے فوراً بعد بجٹ پیش کیا۔ عبوری بجٹ میں زیادہ تر رقومات ریاست میں جاری پروجکٹوں کے لئے تجویز کی گئی ہیں ساتھ ہی حکومت نے ایودھیا سمیت دیگر مقامات پر ’مذہبی سیاحت‘ کے لئے بھی رقم مختص کرنے کی تجویز رکھی ہے۔


یوپی حکومت نے گزشتہ7 فروری کو رواں مالی سال 2019۔20 کے لئے اب تک کا سب سے بڑا 4.79 لاکھ کروڑ روپئے کا سالانہ بجٹ پیش کیا تھا۔ تاہم یہ بجٹ اسمبلی میں بغیر کسی ڈبیٹ کے پاس ہوگیا تھا۔ اسمبلی میں بدھ کو عبوری بجٹ پر بحث ہوگی اور پھر تصرفی بل کو منظوری ملے گی۔

یو پی اسمبلی: حکومت کی طرف سے 13594 کروڑ کا عبوری بجٹ پیش

وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کیے گئے عبوری بجٹ میں انفراسٹرکچر سہولیات کے فروغ کے لئے 2093.98 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے جس میں پوروانچل ایکسپریس وے کے لئے 850 کروڑ روپئے، بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کے لئے 1150 کروڑ روپئے اور گنگا ایکسپریس وے کے لئے 115 کروڑ روپئے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ شعبہ توانائی میں بجلی کی تقسیم اور پیدوار کے پروجیکٹوں کے لئے کل 905.36 کروڑ روپئے کے عبوری بجٹ کو پیش کیا گیا ہے۔

مذہبی سیاحت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یوگی حکومت نے آگرہ میں مغل میوزیم کی تعمیر کے لئے 20 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ ایودھیا میں ’دیپ اتسو‘ کے لئے 6 کروڑ روپئے، ’وندیا وسنی‘ کے لئے 10 کروڑ اور سیتا پور میں ’نیمشرن‘ کے لئے 10 کروڑ روپئے، ایودھیا میں ’بھجن سندھیا‘ مقام کی تعمیر کے لئے 4.85 کروڑ روپئے کے ساتھ حکومت نے کلچرل ڈپارٹمنٹ کے لئے 4.80 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے۔


یوپی حکومت نے مدارس کی تجدید کاری کے لئے 20 کروڑ روپئے، اقلیتی اکثریتی اضلاع میں کالجوں کی بہتری کے لئے 40 کروڑ روپئے اور اقلیتی اکثریتی اضلاع میں پینے کے پانی کی سہولیات کے لئے 50 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے۔ شعبہ بجلی میں 600 کروڑ روپئے ادے اسکیم کے لئے اورمحکمہ سیچائی کے لئے 834.84 کروڑ روپئے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ زرعی شعبے کے تحت چار زرعی یونیورسٹیز میں ’اکسیلنس سنٹر‘ کے قیام کے لئے 9 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہاتھرس ضلع میں نئی جیل کی تعمیر کے لئے 80.41 کروڑ روپئے جبکہ محکمہ پولس کی عمارت کی تعمیر کے لئے 50 کروڑ روپئے اور مختلف اضلاع میں نئی پولس لائن کی زمین کی خریداری کے لئے 200 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے۔ محکمہ صحت کےتحت بلرامپور میں 300 بستروں کا اسپتال بنانے کے لئے 350 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو کہ کے جی ایم یو کا سیٹی لائٹ سنٹر ہوگا جبکہ 5۔5 کروڑ روپئے ایودھیا، شاہجہاں پور، فیروزآباد، بستی اور بہرائچ اضلاع میں نئے میڈیکل کالج کی تعمیر کے لئے رکھے گئے ہیں۔


شہری ترقیات کے تحت 175 کروڑ روپئے سات شہروں کو اسمارٹ سٹی بنانے کے لئے، پریاگ راج میں کمبھ میلہ کے لئے 349 روپئے اور 220 کروڑ روپئے آگرہ میں پینے کے پانی کے پروجکٹ کے لئے طلب کیے گئے ہیں۔ وہیں گوکھپور میں چڑیا گھر کی تعمیر کے لئے 20 کروڑ روپئے اور محکمہ اطلاعات میں تشہیر کے لئے 50 کروڑ روپئے رکھے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔