بکوالی کے سبب ایک بار پھر اوندھے منھ گرا شیئر بازار، سنسیکس 950 اور نفٹی 311 پوائنٹس گر کر ہوا بند

ڈالر کے مقابلے روپیہ میں کمزوری اور آر بی آئی کے ذریعہ شرح سود بڑھانے کے امکانات اور عالمی بحران کے اندیشہ کے سبب ہندوستانی شیئر بازار ہفتہ کے پہلے دن 1000 پوائنٹس کے قریب نیچے چلا گیا۔

شیئر بازار
شیئر بازار
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ جمعہ کو ہندوستانی شیئر مارکیٹ زبردست بکوالی کے سبب گراوٹ کے ساتھ بند ہوا تھا، اور آج یعنی ہفتہ کا پہلا کاروباری دن بھی شیئر بازار کے سرمایہ کاروں کے لیے مایوس کن ثابت ہوا۔ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی زبردست بکوالی کے سبب بازار اوندھے منھ گر گیا۔ آج کا کاروبار ختم ہونے پر ممبئی اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس سنسیکس 953 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 57145 پوائنٹس پر بند ہوا ہے، جب کہ نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس نفٹی 311 پوائنٹ گر کر 17016 پوائنٹس پر بند ہوا ہے۔

ڈالر کے مقابلے روپیہ میں کمزوری اور آر بی آئی کے ذریعہ شرح سود بڑھانے کے امکانات اور عالمی بحران کے اندیشہ کے سبب ہندوستانی شیئر بازار ہفتہ کے پہلے دن 1000 پوائنٹس کے قریب نیچے چلا گیا۔ یہ لگاتار دوسرا ٹریڈنگ سیشن ہے جب بازار میں 1000 پوائنٹس کے قریب گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ جمعہ، یعنی 23 ستمبر کو بھی سنسیکس میں 1000 پوائنٹس سے زیادہ کی گراوٹ دیکھی گئی تھی۔


مارکیٹ میں آئی ٹی کو چھوڑ کر دوسرے سبھی سیکٹرس کے شیئر میں گراوٹ دیکھی گئی۔ بینک نفٹی 930 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ بند ہوا ہے۔ آٹو، انرجی، میٹلس، فارما، ایف ایم سی جی سیکٹر کے شیئرس میں منافع وصولی دیکھی گئی۔ مڈکیپ اور اسمال کیپ کے شیئر بھی اس گراوٹ سے بچ نہیں سکے۔ نفٹی کے 50 شیئرس میں سے صرف 7 شیئرس ہی سبز نشان میں بند ہوئے جب کہ بقیہ 43 شیئرس میں گراوٹ رہی۔ اسی طرح سنسیکس کے 30 شیئرس میں صرف 7 شیئرس سبز نشان میں بند ہوئے باقی 23 شیئرس سرخ نشان میں بند ہوئے۔

بی ایس ای پر پیر کو 3707 شیئرس میں ٹریڈنگ ہوئی جس میں صرف 656 شیئرس سبز نشان میں بند ہوئے جب کہ 2925 شیئرس گراوٹ کے ساتھ بند ہوئے۔ 123 شیئرس کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ آج کے ٹریڈنگ سیشن میں 222 شیئرس میں اَپر سرکٹ کے ساتھ تو 469 شیئر لووَر سرکٹ کے ساتھ بند ہوئے۔ بازار کا مارکیٹ کیپ جمعہ کے مقابلے 6.50 لاکھ کروڑ روپے کے قریب گھٹ کر بند ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔