سینسیکس میں 323 اور نفٹی میں 100 پوائنٹس کی گراوٹ

کاروبار کے دوران 11,657.05 پوائنٹ دن کی اونچی سطح اور 11,484.45 پوائنٹ دن کی نچلی سطح سے ہوتا ہوا گزشتہ روز کے مقابلہ میں 0.87 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 11,497.90 پوائنٹ پر بند ہوا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: غیرملکی بازاروں سے ملے جلے اشاروں کے درمیان مواصلات اور توانائی شعبہ میں ہوئی زبردست بکاولی کے دباؤ میں گھریلو شیئر بازار مسلسل پانچویں دن لال نشان پر بند ہوئے۔

بی ایس ای کا 30 شیئر والا انڈیکس سینسیکس 323.71 پوائنٹ کی کمی کے ساتھ 38,276.63 پوائنٹ پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچنج کا نفٹی 100.35 پوائنٹ گرکر 11,497.90 پوائنٹ پر بند ہوا۔

ٹرمپ کے چین کی درآمد پر اسی ہفتہ سے ٹیرف فیس لگا ئے جانے کے بعد سے امریکہ اور چین کے شیئر بازاروں کے ساتھ پیر کو پوری دنیا کے شیئر بازاروں میں ہلچل مچ گئی۔ حالانکہ چین نے آج بیان دیا کہ اس کے اہم مذاکرات کار نائب وزیراعظم لیوہے پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق جمعرات اور جمعہ کو تجارتی سمجھوتہ کی بات چیت کے لئے واشنگٹن جائیں گے۔ چین کے اس بیان کے بعد بیشتر سرمایہ کار ٹرمپ کی دھمکی کو بات چیت کی حکمت عملی مان رہے ہیں جس سے عالمی بازاروں میں راحت ملتی نظر آئی۔

سینسیکس آج تیزی کے ساتھ 38,815.46 پوائنٹ پر کھلا۔ کاروبار کے دوران یہ 38835.54 پوائنٹ دن کی اونچی سطح پر پہنچا اور 38,236.18 پوائنٹ دن کی نچلی سطح سے ہوتا ہوا گزشتہ روز کے مقابلہ میں 0.84 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 38,276.63 پوائنٹ پر بند ہوا۔ سینسیکس کی 30 کمپنیوں میں سے محض چھ کمپنیاں ہرے نشان میں جگہ بنا سکیں۔ نفٹی بھی تیزی کے ساتھ 11,651.50 پوائنٹ پر کھلا۔

کاروبار کے دوران 11,657.05 پوائنٹ دن کی اونچی سطح اور 11,484.45 پوائنٹ دن کی نچلی سطح سے ہوتا ہوا گزشتہ روز کے مقابلہ میں 0.87 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 11,497.90 پوائنٹ پر بند ہوا۔ نفٹی کی پچاس میں سے 37 کمپنیاں گراوٹ میں اور 13 تیزی میں رہیں جبکہ تین کمپنیوں کے شیئروں کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

بی ایس ای کا مڈکیپ 0.98 فیصد یعنی 143.67 پوائنٹ کی گراوٹ میں 14,522.69 پوائنٹ پر اور اسمال کیپ 0.85 فیصد یعنی 122.22 پوائنٹ کی گراوٹ میں 14,301.81 پوائنٹ پر بند ہوا۔ بی ایس ای میں مجموعی طورپر 2,669 کمپنیوں کے شیئروں میں کاروبار ہوا، جن میں 1,678 میں گراوٹ اور 851 میں تیزی رہی جبکہ 140 کمپنیوں کے شیئروں کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔