آئندہ مالی سال میں خوردہ مہنگائی 4.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی

آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ ’’ بنیادی افراط زر تسلی بخش دائرے کے اعلی سطح پر برقرار ہے، تاہم، خاص طور پر اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں نرمی سے راحت مل رہی ہے‘‘ ۔

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس / تصویر یو این آئی
آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس / تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے فصلوں کی بہتر پیداوار، سپلائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کےلئے کئے گئےاقدامات اور مانسون اچھا رہنے کی امید پر اگلے مالی سال میں خوردہ مہنگائی 4.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس کی سربراہی میں مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی ( ایم پی سی) کی رواں مالی برس کی جمعرات کو آخری دو ماہی جائزہ میٹنگ کے بعد کہا ’’ بنیادی افراط زر تسلی بخش دائرے کے اعلی سطح پر برقرار ہے، تاہم خاص طور پر اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں نرمی سے راحت مل رہی ہے‘‘۔

غذائی اجناس کی پیداوار میں بہتری کا امکان اور فصلوں کی آمد میں بڑھنے اور سبزیوں کی قیمتوں میں گراوٹ کی امید سے مزید نرمی کی امید بڑھ رہی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے مضبوط سپلائی سائیڈ اور ملکی پیداوار میں اضافے سے دالوں اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں نرمی برقرار رہنے کا امکان ہے۔


خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ افراط زر کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ تاہم گزشتہ سال 4 نومبر کو پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس میں کمی کئے جانے سے کچھ حد تک ان پٹ لاگت دباؤ کو کم کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ جیسے جیسے اومیکرون اور سپلائی چین کے دباؤ میں کمی آتی ہے، بنیادی مہنگائی میں کچھ نرمی آ سکتی ہے۔

ان عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے مالی سال 2022-23 کے لیے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر 4.5 فیصد پر رہ سکتی ہے ۔ اس کے علاوہ مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی میں خوردہ مہنگائی 4.9 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 5.0 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.0 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.2 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ وہیں مالی سال 2021-22 کے لیے خوردہ مہنگائی کا تخمینہ 5.3 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ رواں مالی برس کی چوتھی سہ ماہی میں خوردہ افراط زر 5.7 فیصد پر رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔