پیاز کی جمع خوری کے خلاف انکم ٹیکس کے چھاپے، تاجروں میں خوف

محکمہ انکم ٹیکس نے پیر سے ملک بھر میں پیاز کے تاجروں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارنا شروع کر دیئے، جو منگل کو بھی جاری رہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پیاز تاجروں کے گوداموں اور دکانوں پر ملک گیر چھاپوں کے بعد منڈیوں میں خوف و ہراس کے درمیان منگل کو پیاز کی قیمتوں میں 5-10 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ پیاز کی ذخیرہ اندوزی کے بارے میں معلومات ملنے پر محکمہ انکم ٹیکس نے پیر کے روز سے پیاز تاجروں کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پیاز کی درآمد کے باوجود قیمتوں میں اضافے کے پیچھے ذخیرہ اندوزی اور سٹہ بازی کی اطلاع پر محکمہ انکم ٹیکس نے پیر سے ملک بھر میں پیاز کے تاجروں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارنا شروع کر دیئے، جو منگل کو بھی جاری رہے۔


تجارتی ذرائع نے بتایا کہ محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپے کی وجہ سے منڈیوں میں خوف کا ماحول ہے، جس کی وجہ سے منگل کے روز ملک کی راجدھانی دہلی واقع آزاد پور منڈی میں منگل کو پیاز کی آمد میں کمی واقع ہوئی۔

آزاد پور منڈی میں پیاز کی تھوک قیمت 30 سے 50 روپے فی کلو تھی جبکہ ایک دن پہلے یہاں پیاز 40-55 روپے فی کلو فروخت ہوئی۔ ایک دن قبل 2 ہزار ٹن کے مقابلے میں منگل کے روز پیاز کی آمد 1500 ٹن کے قریب تھی۔


غور طلب ہے کہ پیاز کی گراں بازاری پر قابو پانے کے لئے حکومت نے حال ہی میں ایک لاکھ ٹن پیاز کی درآمد کا فیصلہ کیا ہے اور غیر ملکی تجارت کرنے والی ملک کی سب سے بڑی سرکاری کمپنی ’ایم ایم ٹی سی‘ (Metals and Minerals Trading Corporation of India) نے بھی پیاز کی درآمد کے لئے دو ٹینڈر جاری کر دیئے ہیں۔

مرکزی وزیر برائے صارفین امور، خوراک اور عوامی تقسیم رام ولاس پاسوان نے ہفتے کے روز ٹوئٹ کے ذریعے کہا کہ حکومت نے ایک لاکھ ٹن پیاز کی درآمد کا فیصلہ کیا ہے۔


انہوں نے کہا، ’’حکومت نے پیاز کی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے ایک لاکھ ٹن پیاز کی درآمد کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم ایم ٹی سی 15 نومبر سے 15 دسمبر کے درمیان درآمد شدہ پیاز کو ملک میں تقسیم کے لئے دستیاب کرائے گا اور نیفیڈ (National Agricultural Cooperative Marketing Federation of India) کو ملک کے ہر حصے میں پیاز تقسیم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔