سوشانت سنگھ کی موت کے 2 مہینے بعد بھی نہیں ملے ان 10 سوالوں کے جواب...

اس سوال کا جواب اب تک نہیں مل پایا ہے کہ کیا سوشانت سنگھ کی موت ‘بیماری’ کی وجہ سے ہوئی یا انھیں اس کے لیے اکسایا گیا؟ یہ سوال بھی جواب طلب ہے کہ ممبئی پولس نے اب تک کوئی ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی؟

بالی ووڈ اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت
بالی ووڈ اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت
user

تنویر

بالی ووڈ کے جواں سال اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت 14 جون 2020 کو ہوئی تھی اور اب اس واقعہ کے دو مہینے گزر چکے ہیں، لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کچھ بھی صاف نہیں ہو سکا ہے کہ انھوں نے کس ماحول میں خودکشی کی، یا پھر کیا ان کی خودکشی کے پیچھے کسی کا دماغ کام کر رہا تھا! سوشانت سنگھ کے والد کے کے سنگھ نے جب سے اس موت کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے، تب سے لوگوں میں بھی تجسّس پیدا ہو گیا ہے کہ کیا کوئی بات ایسی بھی ہے جو اب تک سامنے نہیں آ سکی ہے۔ ممبئی پولس، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور پھر بہار پولس نے اپنی اپنی طرف سے پوری کوشش کی ہے کہ سوشانت سنگھ کی موت معاملہ میں یہ پتہ کیا جا سکے کہ آخر انھوں نے ایسا قدم کیوں اٹھایا، لیکن اب بھی 10 سوال ایسے ہیں جن کا جواب سوشانت کے چاہنے والوں کو نہیں مل سکا ہے۔ وہ سوال کچھ اس طرح ہیں...

  1. سوشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کی تھی یا پھر ان کا قتل ہوا تھا۔
  2. سوشانت سنگھ معاملہ کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کرنے میں آخر پریشانی کیا ہے؟
  3. کیا واقعی سوشانت سنگھ کی موت 'بیماری' کی وجہ سے ہوئی یا انھیں اس کے لیے اکسایا گیا؟
  4. سوشانت سنگھ موت معاملہ کی جانچ کر رہی ممبئی پولس نے دو مہینے بعد بھی کوئی ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی؟
  5. سوشانت سنگھ کی موت کے پیچھے کیا ان کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی کا کوئی کردار ہے؟
  6. سوشانت کی موت معاملہ میں ریا چکرورتی کے بعد اب تک جو سب سے زیادہ مشتبہ نام سامنے آیا ہے وہ سدھارتھ پٹھانی کا ہے۔ کیا سوشانت کی موت کے پیچھے ان کا کوئی کردار تھا؟
  7. سوشانت سنگھ راجپوت کے والد نے 15 کروڑ کی ہیرا پھیری کا الزام عائد کیا ہے، وہ 15 کروڑ روپے آخر کہاں ہیں؟
  8. پولس نے اپنی جانچ میں ریا کے فون کالس جانچ کرنے میں اتنی تاخیر کیوں کی؟
  9. کیا سوشانت کی موت کا تعلق دِشا سالیان کی خودکشی سے جڑا ہوا ہے؟
  10. کیا بہار اسمبلی انتخاب کے لیے سوشانت کی موت کو ایشو بنایا جا رہا ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Aug 2020, 3:56 PM