یو اے ای: دوسروں کے ساتھ چلنے پر 270، اجتماعات منعقد کرنے پر 1360 ڈالر جرمانہ

متحدہ عرب امارات نے کورونا وائرس کی وَبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے قرنطینہ کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکبین پر بھاری جرمانے عاید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

متحدہ عرب امارات نے کورونا وائرس کی وَبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے قرنطینہ کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکبین پر بھاری جرمانے عاید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یو اے ای کے اٹارنی جنرل برائے پبلک پراسیکیوشن نے ہفتے کے روز ان جرمانوں کی تفصیل جاری کی ہے اور کہا ہے کہ جو کوئی بھی کسی کام کی ضرورت کے بغیر گھر سے باہر نکلے گا،اس پر دوہزار اماراتی درہم (544 ڈالر) جرمانہ عاید کیا جائے گا۔

العربیہ انگریزی کی ایک رپورٹ کے مطابق دبئی میں اختتام ہفتہ پر نافذ کرفیو کے رات آٹھ بجے سے آغاز سے قبل ’دا سپرنگز‘ کے احاطے میں گھومنے پھرنے والے ایک شخص پر یہ جرمانہ عاید کیا گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے 26 مارچ سے 29 مارچ تک سرکاری تنصیبات کی صفائی ستھرائی کے لیے قومی مہم چلائی جارہی ہے،اس دوران میں حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ بند اور عوام کی نقل وحرکت محدود کردی ہے۔یو اے ای کی وزارت صحت اور وزارت داخلہ نے تمام وفاقی اور مقامی اداروں کے ساتھ مل کر جمعرات کی شب آٹھ بجے سے اتوار کی صبح چھے بجے تک قومی صفائی پروگرام کی مہم شروع کررکھی ہے۔اس کے تحت تمام سرکاری تنصیبات ، پبلک ٹرانسپورٹ اور میٹرو سروس کو جراثیم کش سپرے سے مصفا کیا جارہا ہے۔


دبئی میں پولیس اس کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کا سراغ لگانے کے لیے مرکزی شاہراہوں پرراڈار استعمال کررہی ہے۔پبلک پراسیکیوشن کے مطابق اگر ایک ڈرائیور کار میں تین سے زیادہ افراد کے ساتھ نظر آیا تو اس کو ایک ہزار درہم (272ڈالر) جرمانہ عاید کیا جائے گا۔

جو کوئی شخص سماجی فاصلے کی پابندی کی پاسداری نہیں کرے گا اور بند جگہوں ہر اپنے چہرے پر ماسک نہیں پہنے گا،اس کو بھی ایک ہزار درہم (272 ڈالر) جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کورونا وائرس کے ٹیسٹ سے انکار کرنے والے کو پانچ ہزار درہم (1361 ڈالر) جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

جو کوئی شخص کورونا وائرس کے دوبارہ ٹیسٹ سے انکار کرے گا اوراس مہلک وائرس کا شکار ہونے کے بعد خود تنہائی اختیار نہیں کرے گا، قرنطینہ میں نہیں رہےگا،اس پر پچاس ہزار درہم (13612 ڈالر) کا بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا۔اگر کورونا کا کوئی مریض اسپتال میں لازمی قیام یا وہاں علاج سے انکار کرتا ہے تو اس کو بھی اتنا ہی جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

یو اے ای نے یہ بھاری جرمانے عاید کرنے کا فیصلہ 23 مارچ کو بیرون ملک سے واپس آنے والے کورونا کے ایک مریض کی بے پروائی اور غیر ذمے دارانہ طرز عمل اختیار کرنے کے بعد عاید کیا ہے۔ امارات کی وزارت صحت کے مطابق اس شخص نے وطن واپسی کے بعد تنہائی اختیار نہیں کی تھی اور اپنے خاندان ، دوستوں اور ساتھ کام کرنے والے سترہ افراد کو بھی اس مہلک وائرس کا شکار کردیا ہے۔


یو اے ای کی وزارتِ صحت نے کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تمام شاپنگ مال ، خریداری مراکز ، تجارتی ادارے اور کھلی مارکیٹیں دو ہفتے تک بند کردی ہیں۔تاہم مچھلی بازار، سبزی اور گوشت کی مارکیٹیں اس حکم سے مستثنا ہیں اور کھلی ہیں۔ریستوران بھی دو ہفتے تک بند ہیں اور وہ صرف گھروں میں کھانے پینے کی اشیاء مہیا کرسکتے ہیں۔

اگر ان دکانوں ، مالز اور خریداری مراکز کا کوئی بھی مالک انھیں کھلا رکھتا ہے تو اس پر پچاس ہزار درہم (13612 ڈالر) کا بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا اور وہاں جانے والے گاہک یا کسی دوسرے فرد کو پانچ سو درہم (136ڈالر) جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

جو لوگ عوامی اجتماعات، کانفرنسوں یا پارٹیوں میں شرکت کریں گے، انھیں پانچ ہزار درہم (1361 ڈالر) جرمانہ ادا کرنا پڑے گا جبکہ ان اجتماعات کے منتظمین پر دس ہزار درہم (2723 ڈالر) جرمانہ عاید کیا جائے گا۔

اگر کوئی مذکورہ تمام خلاف ورزیوں کا دوبارہ مرتکب ہوتا ہے تو اس کو دُگنا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا اور ان کی وجہ سے اگر کوئی فرد مہلک وائرس کا شکار ہوتا یا کوئی اور نقصان ہوتا ہے،تو اس کو ان کے علاج کے اخراجات کے علاوہ تاوان بھی ادا کرنا پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 28 Mar 2020, 8:40 PM