قومی خبریں

ہماچل پردیش میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تباہی، 230 سڑکیں بند، 116 اموات، 1220 کروڑ کا نقصان

رواں مانسون میں اب تک 31 بار اچانک سیلاب، 22 بادل پھٹنے اور 19 لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آئے اور ہماچل پردیش کو 1220 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہماچل میں سیلاب کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

ہماچل میں سیلاب کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

 

ہماچل پردیش میں مانسون کا قہر جاری ہے، مسلسل ہو رہی بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے اب تک 230 سڑکیں بند ہیں۔ ان میں منڈی ضلع کی 121، کلو کی 23 اور سرمور ضلع کی 13 سڑکیں بند ہیں۔ بجلی کی تقسیم کے 81 ٹرانسفارمر اور 61 واٹرسپلائی کی سہولیات متاثر ہیں۔ محکمۂ موسمیات نے آئندہ 3 دنوں کے لیے ریاست کے مختلف حصوں میں میں شدید بارش کا اورنج اور یلو الرٹ جاری کیا ہے۔

Published: undefined

مانسون کی وجہ سے ریاست میں اب تک 116 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، ان میں سے 68 اموات براہ راست مانسون کی بارش کی وجہ سے پیش آنے آلی آفت کی وجہ سے ہوئی ہے۔ جبکہ 48 لوگوں کی موت بارش سے متعلق دیگر واقعات کی وجہ سے ہوئی ہیں، جن میں خراب موسم اور مرئیت کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ ایس ای او سی نے بتایا کہ تقریباً 199 لوگ زخمی ہوئے ہیں جبکہ 35 لاپتہ ہیں۔

Published: undefined

منڈی، کانگڑا اور کُلو اضلاع مانسون کے قہر سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ بنیادی ڈھانچوں اور نقصان کے لحاظ سے ان اضلاع میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے۔ صرف 19 جولائی کو منڈی میں 153 اور کلو میں 39 سڑکیں بند ہیں۔ سرمور میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہیونا کے قریب این ایچ-707 کو بند کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ مسلسل ان خدمات کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ساتھ ہی تباہ شدہ ڈھانچوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق ہماچل پردیش میں رواں مانسون میں 31 بار اچانک سیلاب، 22 بادل پھٹنے اور 19 لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آئے اور ریاست کو 1220 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔ ساتھ ہی ندی اور دیگر آبی ذارئع کے پاس جانے سے اجتناب کرنے کو کہا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف و ایس ڈی آر ایف اور مقامی انتظامیہ کی مدد سے راحت و بچاؤ کا کام جاری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined